سناتن پر متنازعہ تبصرہ کے بعد ادے ندھی کا بی جے پی پر حملہ ،زہریلا سانپ قرار دیا

چنئی،11ستمبر :۔

تمل ناڈو کے کھیل اور نوجوانوں کے امور کے وزیر ادے نیدھی اسٹالن  کے ذریعہ سناتن دھرم کے تعلق سے دیا گیا متنازعہ بیان پر جاری ہنگامہ ابھی ٹھنڈا نہیں ہوا ہے کہ انہوں نے ایک بار پھر اپنے بیان سے ہنگامہ برپا کر دیا ہے ۔اطلاع کے مطابق اس بار ادے نیدھی نے راست طور پر مرکز میں حکمراں جماعت بی جے پی پر حملہ بولا ہے ۔ اتوار کو ایک پروگرام کے دوران انہوں نے کہا کہ بی جے پی ایک ‘زہریلا سانپ’ ہے اور عوام کو اس سے محتاط رہنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اے آئی اے ڈی ایم کے ایک بربادی ہے جو بی جے پی کو تمل ناڈو میں چھپنے کی جگہ فراہم کرتی ہے۔

انہوں نے ریاست کے عوام سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ دونوں پارٹیوں کو کوئی جگہ نہ دیں۔

ادے ندھی  تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن کے بیٹے ہیں۔  ایک جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے اور کہا کہ نریندر مودی نے جی 20 سربراہی اجلاس کے دوران جس ترقی کا پروپیگنڈہ  دکھایا اس نے وہاں کی کچی آبادی کو ڈھانپ دیا  ۔ان کا یہ تبصرہ ان کے والد اور تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کےاسٹالن  سٹالن  کے  G20 سربراہی اجلاس میں عشائیہ میں شرکت  کے بعد آیا ہے ۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ادے ندھی اسٹالن نے سناتن دھرم پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا   تھا کہ سناتن دھرم مچھر، ڈینگو، ملیریا اور کورونا کی طرح  اسے ختم کردینا چاہئے ۔اسٹالن کے اس بیان پر ہنگامہ کا سلسلہ اب تک جاری ہے ۔

بی جے پی آئی ٹی سیل کے سربراہ امیت مالویہ نے یہ کہتے ہوئے جواب دیا تھا کہ اددے نیدھی نے ملک کے 80 فیصد ہندوؤں کی نسل کشی کا مطالبہ کیا۔اس کے علاوہ متعدد وزراء نے بھی شدید حملہ کیا تھا۔