’’زرعی بلوں سے کسانوں کو بچولیوں سے چھٹکارا ملے گا‘‘: وزیر اعظم مودی نے کسانوں سے اپوزیشن کی باتوں سے ’’گمراہ‘‘ نہ ہونے کی اپیل کی
نئی دہلی، ستمبر 19: لوک سبھا میں زرعی اصلاحات کے تین بلوں کی منظوری کی تعریف کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو کہا کہ اس سے کسانوں اور فارم کے شعبے کو بچولیوں اور دیگر رکاوٹوں سے نجات دلانے میں مدد ملے گی۔
وزیر اعظم نے کسانوں کو گمراہ کرنے کے الزام میں اپوزیشن کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کسان برادری کو یقین دلایا کہ کم سے کم سپورٹ پرائس (ایم ایس پی) اور ان کی پیداوار کی سرکاری خریداری ان کے لیے کئی دیگر ذرائع کے ساتھ جاری رہے گی۔
وزیر اعظم نے کہا ’’میں ملک کے کسانوں کو زرعی اصلاحات کے بلوں کے لیے مبارک باد پیش کرتا ہوں، جو لوک سبھا میں منظور ہو چکے ہیں۔ ان سے کسانوں کو ان کی پیداوار کی بڑی قیمتیں کھا جانے والے بچولیوں سے جان چھڑانے میں مدد ملے گی۔‘‘
مودی نے بہار میں آج ’’کوسی ریل مہاسیتو‘‘ کے افتتاحی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل کسانوں کے لیے ڈھال ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ’’وہ (اپوزیشن) ان بلوں کے بارے میں جھوٹ پھیلارہے ہیں۔ وہ یہ پروپیگنڈہ کررہے ہیں کہ حکومت کے ذریعہ کسانوں کو ایم ایس پی کا فائدہ نہیں دیا جائے گا۔ ان کے ذریعہ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ حکومت کسانوں سے دھان گندم وغیرہ نہیں خریدے گی۔ یہ جھوٹ ہے۔ ملک کے کسانوں کو ان لوگوں سے محتاط رہنا چاہیے‘‘
وزیر اعظم نے کہا کہ ’’ہماری حکومت ایم ایس پی کے ذریعہ کاشتکاروں کو مناسب قیمتوں کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے۔ ہم ماضی میں بھی یہ کرتے رہے ہیں اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔ نیز سرکاری خریداری بھی پہلے کی طرح جاری رہے گی۔‘‘
واضح رہے کہ کانگریس، ترنمول کانگریس، انقلابی سوشلسٹ پارٹی (آر ایس پی) جیسی اپوزیشن جماعتوں نے ان بلوں کی مخالفت کرتے ہوئے اس کا دعوی کیا ہے کہ وہ ’’کسان مخالف‘‘ ہیں۔
مزید برآں مرکزی وزیر برائے خوراک پروسیسنگ انڈسٹریز ہرسمرت کور بادل نے بھی جمعرات کے روز ان بلوں کی مخالفت کرتے ہوئے استعفیٰ دے دیا۔
وہیں پنجاب میں لاکھوں کسان اس بل کے خلاف سڑکوں پر اتر آئے ہیں۔
لوک سبھا سے منظوری کے بعد اب یہ متنازعہ بل ایوان بالا میں میں پیش کیے جائیں گے۔