ریپبلک ٹی وی کے دو اعلی عہدیداروں سے ٹی آر پی گھپلہ معاملے میں پوچھ گچھ
ممبئی پولیس کے ذریعے اتوار کے روز ریپبلک ٹی وی کے سی ای او اور سی او او سے ٹارگیٹ ریٹنگ پوائنٹس (ٹی آر پی) میں ہیرا پھیری کے سلسلے میں تحقیقات کے تناظر میں پوچھ گچھ کیے جانے کے بعد ریپبلک ٹی وی نے کہا کہ وہ ادارتی آزادی کو قدغن لگانے کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کرے گا۔
ایک پولیس افسر نے بتایا کہ اتوار کے روز نجی چینل کے دونوں اعلی عہدیدار پولیس کے سامنے پیش ہوئے تھے۔
ریپبلک ٹی وی نے کہا "اگر آزاد میڈیا نیٹ ورک کے ذرائع کی جانچ پڑتال کرنے اور میڈیا میں ایمرجنسی طرز کا ادارتی کنٹرول کرنے کے لیے ریاستی مشینری کو استعمال کرنے کی کوشش گئی تو ہم اس کے خلاف کھڑے ہوں گے۔”
پولیس نے ریپبلک ٹی وی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) وکاس کھنچندانی اور دو چیف آپریٹنگ آفیسرز (سی او او) کو سمن جاری کیا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ کھنچندانی اور سی او او ہرش بھنڈاری سے، جو اتوار کے روز پولیس کے سامنے پیش ہوئے، بالترتیب نو اور پانچ گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔ پولیس نے چینل کی ڈسٹری بیوشن ٹیم کے ایک سینئر رکن گھنشیام سنگھ کا بیان بھی درج کیا۔
دوسرے چینلز سے
ممبئی پولیس کی کرائم برانچ نے باکس سنیما اور فکت مراٹھی چینلز کے دو ملازمین کو بھی طلب کیا تھا۔
ملحوظ رہے کہ جمعرات کے روز ممبئی پولیس نے پریس کانفرنس کرکے کہا تھا کہ اس نے ٹی آر پی گھپلے کا پردہ فاش کردیا ہے جس کے ذریعے ٹیلی وژن کی ریٹنگ میں گڑبڑ کرکے تین چینل، ریپبلک ٹی وی، فکت مراٹھی اور باکس سنیما، اپنی ٹی آر پی مبینہ طور پر ناجائز طریقے سے بڑھا رہے تھے۔ اس معاملے میں چار لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ اطلاعات کی رو سےگرفتار شدگان میں سے ایک کے اکاؤنٹ میں ایک کروڑ روپے کی رقم منتقل کی گئی تھی۔
پولیس نے تینوں چینلوں کے مالیاتی آڈٹ کے لیے ایک خصوصی ٹیم بھی تشکیل دی ہے۔