رام مندر سے متعلق پرینکا گاندھی کے تبصرے پر پنارائی وجین نے کہا کہ ’’حیرت کی بات نہیں، کانگریس ہمیشہ ’’نرم ہندوتوا‘‘ کی پیروی کرتی رہی ہے‘‘
کیرالہ، اگست 6: این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق کیرالہ کے وزیر اعلی پنارائی وجین نے بدھ کے روز کہا کہ انھیں ایودھیا میں رام مندر کے بارے میں کانگریس کے جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کے بیان سے حیرت نہیں ہوئی ہے، کیوں کہ پارٹی نے ہمیشہ سیکولرزم کے نام پر ’’نرم ہندوتوا‘‘ کے نظریے پر عمل کیا ہے۔
واضح رہے کہ پرینکا گاندھی نے کہا تھا کہ مندر کے سنگ بنیاد کی تقریب ’’قومی اتحاد، برادری اور ثقافتی وابستگی‘‘ کا جشن تھی۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کے روز بابری مسجد کے انہدام کے 28 سال بعد اسی جگہ پر اترپردیش کے ایودھیا شہر میں رام مندر کی تعمیر کا باضابطہ آغاز کرنے کے لیے 40 کلوگرام چاندی کی اینٹ بچھائی۔
پریس کانفرنس میں وجین نے کہا کہ رام مندر معاملے پر کانگریس کے اختیار کردہ موقف سے سب واقف ہیں۔ وجین نے نامہ نگاروں سے کہا ’’میں پرینکا گاندھی کے بیان پر حیرت زدہ نہیں ہوں۔اگر کانگریس کا سیکولرزم کا تصور واضح ہوتا، تو یہ صورت حال ہندوستان میں پیدا نہ ہوتی۔‘‘
وزیر اعلی نے مزید کہا کہ نرم ہندوتوا ہی ہے جس کی کانگریس نے ہمیشہ ’’پیروی کی‘‘ ہے۔
انھوں نے کہا ’’جب سنگھ پریوار کے کارکنوں نے بابری مسجد کے انہدام کے لیے اس پر حملہ بولا تو اس وقت ان کی طرف سے کون آنکھیں پھیرے رہا اور بےنیاز رہا؟‘‘
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بھی کانگریس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ 16 ویں صدی کے بابری مسجد کے انہدام کے لیے کانگریس پارٹی بھی اتنی ہی ذمہ دار ہے جتنی بی جے پی۔
انھوں نے دوسری ’’سیکولر پارٹیوں‘‘ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور دعویٰ کیا کہ وہ پوری طرح سے بے نقاب ہوچکی ہیں۔