رام مندر تقریب کےبہارنے سوسائٹی کو پولرائز کرنے کی کوشش قطعی مناسب نہیں
ماہانہ پریس کانفرنس میں جماعت اسلامی ہند کے ذمہ داران نے مسلمانوں سے 22جنوری کے مجوزہ پروگرام پر تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی
نئی دہلی،06جنوری :۔
رام مندر تقریب کو سیاسی ایونٹ بنادیا گیا ہے یہ سیکولر ڈیموکریسی کے خلاف ہے، ہمیں مندر تعمیر پر کچھ نہیں کہنا مگر اسے الیکشن کمپین بنانا اچھی علامت نہیں ہے ۔ مذکورہ خیالات کا اظہار جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر انجینئر محمد سلیم نے جماعت کی ماہانہ پریس کانفرنس میں کیا۔پریس کانفرنس کے دوران سکریٹری محمد احمد،انعام الرحمان اور دیگرذمہ داران بھی موجود تھے۔
نائب امیر انجینئر محمد سلیم نے مزید کہا کہ اس معاملہ کو حب الوطنی کی علامت بتانا اور سوسائٹی کو پولرائز کرنے کی کوشش کرنا قطعی مناسب نہیں۔جماعت نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ کسی اکسانے میں نہ آئیں اور نہ مشتعل ہوں۔اور یہ امید کریں کہ 22جنوری کا پروگرام ملک کے اتحادویکجہتی کو نقصان نہ پہنچائے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمیں پروگرام سے کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن سرکاری سطح پر جس طرح سرکاری عملہ اس میں شامل ہے وہ جمہوری اقدار اور روایات کے منافی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک اکثریتی جمہوریت کی طرف بڑھ رہا ہے یہ ملک کی لبرل سوسائٹی اور جمہوریت کے مستقبل کے لئے خطرناک ہے۔
انہوں نے اس موقع پر حالیہ پارلیمانی اجلاس میں بڑی تعداد میں اپوزیشن ممبران کی تعطلی کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ ایسے اقدامات فسطائی ذہنیت کی غماز ہے۔انہوں نے ٹیلی کام ایکٹ کو پرائیویسی پر حملہ بتایا اور کہا کہ یہ قانون ذرائع ابلاغ کی آزادی کو ختم کردے گا۔
متھرا ،کاشی کے حوالہ سے عدالتوں کے فیصلہ پر کہا کہ عبادت گاہ ایکٹ کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ اور ایسے روئیے سے عدالتوں پر اعتماد کمزور ہوجائےگا۔
دریں اثنا پریس کانفرنس دہلی کے لٹینس زون میں واقع مسجد سنہری باغ معاملہ کے تعلق سے کئے گئے سوال کے جواب میں اسسٹنٹ سکریٹری جماعت انعام الرحمن نے بتایا کہ مقدمہ کی اگلی سماعت نو جنوری کو ہے اور امید ہے کہ قانونی سطح پر دلائل ہمارے حق میں ہونے کے سبب انشاءاللہ مسجد پر کوئی آنچ نہیں آئے گی اور فیصلہ ہم سب کے حق میں ہوگا انہوں نے کہا کہ قانونی معاملہ کو عوامی رنگ دینے کی این ڈی ایم سی کی کوشش افسوسناک ہے۔