راجیہ سبھا: نقلی دودھ کا کاروبار کرنے والوں کو ہو عمر قید یا پھانسی!

نئی دہلی: راجیہ سبھا میں بدھ کے روز ممبران نے ملک میں نقلی دودھ کی تجارت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کاروبار میں ملوث افراد کو پھانسی یا عمر قید کی سزا کا مطالبہ کیا۔

وقٖٖفہ صفر کے دوران ایوان میں اس معاملے کو اٹھاتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ہرناتھ سنگھ یادو نے کہا کہ ملک میں دودھ کی دستیابی کے مقابلے چار گنا زیادہ دودھ کی کھپت ہو رہی ہے۔ ایسی صورت میں مانگ کو پورا کرنے کےلیے نقلی یا زہریلا دودھ بڑے پیمانے پر تیار کیا جا رہا ہے جو نہ صرف نقصان دہ ہے بلکہ یہ جان لیوا کینسر ہونے کی بڑی وجہ بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں یوریا، ہیوی میٹلز، کرومیم، بینجامن، سبزی اور واشنگ پاؤڈر ملا کر زہریلا دودھ بنایا جا رہا ہے جو کہ بہت خطرناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمالی ہندوستان میں بہت کم گاؤں ہی ایسے ہوں گے جہاں اس طرح سے دودھ تیار نہیں ہو رہا ہے۔ بی جے پی ممبر نے کہا کہ فوڈ ریگولیٹر ایف ایس ایس آئی کے ذریعہ لیے گئے دودھ کے نمونوں میں سے 37.7 فی صد معیار پر پورے نہیں اترے ہیں۔

برانڈڈ کمپنیوں کے ذریعہ فروخت ہونے والا دودھ بھی معیار کے مطابق نہیں ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے یادو نے کہا کہ اگر زہریلے دودھ کے کاروبار پر قابو نہ پایا گیا تو ملک کی 87 فیصد آبادی کینسر کی شکار ہوجائے گی۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس کام میں ملوث لوگوں کو پھانسی یا عمر قید کی سزا کا بندوبست کرے اور کہا کہ ایسے معاملات کے لیے ضلعی کلکٹر کو ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہیے۔ اپوزیشن اورحکومت کے متعدد ممبران نے یادو کے اس مطالبے کی حمایت کی۔

(ایجنسیاں)