راجیو دھون نے اخلاص اور ثابت قدمی کے ساتھ مقدمہ لڑا: پرسنل لاء بورڈ

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا محمد ولی رحمانی نے ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ بابری مسجد ملکیت مقدمہ میں سینئر ایڈوکیٹ ڈاکٹر راجیو دھون کی خدمات ناقابل فراموش اور لاثانی ہیں۔ ایک طبقہ کی طرف سے ان کی شدید مخالفت کی گئی، انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور ان کے خلاف سوشل میڈیا پر اہانت آمیز مہم چلائی گئی لیکن اس کے باوجود انہوں نے اخلاص، جرأت و بیباکی، حوصلہ و استقامت اور ثابت قدمی کے ساتھ یہ مقدمہ لڑا، وہ اپنے موقف پر ڈٹے رہے اورٹس سے مس نہیں ہوئے۔ مسلم پرسنل لا بورڈ، پوری ملت اسلامیہ ہندیہ اور ملک کے امن پسند اور انصاف پسند افراد ان کی ان خدمات جلیلہ کے لئے انتہائی ممنون و مشکور ہیں۔

جنرل سکریٹری بورڈ نے فرمایا کہ مسلم پرسنل لا بورڈ (جس نے بابری مسجد ملکیت مقدمہ کے 8 میں سے 7 مقدمات کی پیروی کی تھی) نے اپنی مجلس عاملہ میں یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر نظر ثانی ( Review Petition) کی درخواست داخل کرے گا۔

اس سلسلے کی تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں اور 9 دسمبر سے قبل 4 فریقوں کی طرف سے یہ درخواستیں داخل کردی جائیں گی۔ حسب معمول یہ سب کام ڈاکٹر راجیو دھون کی سرپرستی و سرکردگی میں انجام پارہا ہے اور آگے بھی ان ہی کی سرپرستی میں انجام پائے گا۔

ایڈوکیٹ یوسف حاتم مچھالا، ایڈوکیٹ ظفریاب جیلانی، ایڈوکیٹ ایم آر شمشاد، ایڈوکیٹ شکیل احمد سید، ایڈوکیٹ ارشاد احمد، ایڈوکیٹ فضیل احمد ایوبی، ایڈوکیٹ نظام پاشا، ایڈوکیٹ طاہر حکیم اور قابل اعتماد وکلائ کی پوری ٹیم کے ساتھ ریویوپٹیشن (Review Petition) میں کام کررہی ہے اور کرے گی۔

مسلم پرسنل لا بورڈ ان تمام قانون دانوں کا مشکور ہے کہ انہوں نے اپنی لیاقت، محنت اور اخلاص کے ساتھ لانبے عرصہ تک بابری مسجد مقدمہ میں وقت دیا اور کام کرتے رہے اور ان شائ اللہ آئندہ بھی ان حضرات کی صلاحیتیں بابری مسجد کے سلسلہ میں کام آئیں گی۔