دہلی کے پولیس چیف کو ملا نیشنل سیکیورٹی ایکٹ کے تحت گرفتاری کا اختیار

نئی دہلی، جنوری 18— دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل نے سٹی پولیس کمشنر امولیہ پٹنایک کو سخت قومی سلامتی ایکٹ (این ایس اے) کے تحت تین ماہ تک نظربندی کے اختیارات استعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔

10 جنوری کی تاریخ میں ایک نوٹیفکیشن میں لیفٹیننٹ گورنر نے کہا: "جب کہ دہلی کے قومی دارالحکومت علاقہ کے لیفٹیننٹ گورنر مطمئن ہیں کہ ایسا کرنا ضروری ہے لہذا اب 19 جنوری 2020 سے 18 اپریل 2020 کے دوران میں کمشنر آف پولیس، دہلی نیشنل سیکیورٹی ایکٹ کے سیکشن 3 کی ذیلی دفعہ (2) کے تحت حراست میں رکھنے کے اختیارات بھی استعمال کرسکتی ہے۔”

نوٹیفکیشن کا مطلب ہے کہ دہلی پولیس کمشنر کے پاس اب اختیار ہے کہ وہ کسی پر بھی اس کے خلاف مقدمہ درج کیے بغیر اسے حراست میں لے لے۔

تاہم دہلی پولیس ذرائع کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر کا نوٹیفکیشن ایک "معمول کی مشق” ہے کیونکہ لیفٹیننٹ گورنر ہر تین ماہ کے بعد اس نوٹیفکیشن کا جائزہ لیتے ہیں۔

تاہم بہت سے لوگ اس اقدام کو ایک ماہ سے زیادہ عرصہ سے قومی دارالحکومت میں جاری شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرے روکنے کے اقدام کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

جنوبی دہلی کا مسلم اکثریتی شاہین باغ علاقہ سی اے اے مخالف مظاہروں کا مرکز بن گیا ہے۔ 15 دسمبر سے ہزاروں مظاہرین، جن میں زیادہ تر خواتین ہیں، نے دہلی-نوئیڈا شاہراہ بلاک کردی ہے۔

جمعہ کی رات کے آخر میں دہلی پولیس نے مظاہرین سے اپیل کی کہ وہ دہلی اور قومی دارالحکومت کے علاقہ (این سی آر) کے رہائشیوں اور "بڑے پیمانے پر مفاد عامہ” کے لوگوں کو تکلیف سے بچانے کے لیے کالندی کنج-شاہین باغ راستے کو کھول دیں۔

دہلی پولیس نے ٹویٹ کر کہا کہ ”ہم روڈ نمبر 13 شاہین باغ میں افراد سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ان تکلیفوں کو سمجھیں جو مکمل شاہراہ بند کر دینے سے دہلی اور این سی آر کے رہائشیوں، سینئر شہریوں، ہنگامی مریضوں اور اسکول جانے والے بچوں کو لاحق ہیں۔ یہ معاملہ معزز ہائی کورٹ کے سامنے بھی آیا ہے۔ ہم ایک بار پھر مظاہرین پر زور دیتے ہیں کہ وہ عوامی مفاد میں تعاون کریں اور سڑک کو صاف کریں”۔