دہلی: کورونا وائرس کے معاملات کی تعداد 1100 سے تجاوز کرنے کے ساتھ ہی دہلی نے کنٹینمنٹ زون کی فہرست کو 43 علاقوں تک بڑھایا

نئی دہلی، اپریل 13: وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ دہلی حکومت نے کوویڈ ۔19 کے پھیلاؤ والے علاقوں کو سرخ اور اورینج زون کے طور پر درجہ بند کیا ہے اور وہ آج سے وہاں صفائی مہم شروع کرے گی۔ سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں، جنھیں "کنٹینمنٹ زون” سمجھا جائے گا، وہ سرخ رنگ کے زمرے میں ہیں، جب کہ زیادہ خطرہ والے علاقوں کو اورینج زون میں رکھا گیا ہے۔

دریں اثنا حکومت نے دہلی میں کنٹینمنٹ زونز کی فہرست میں مزید توسیع کی ہے، جس کے بعد مجموعی طور پر اس زون میں 43 علاقے شامل ہو گئے ہیں۔ ایسے علاقوں کو سیل کردیا جارہا ہے اور رہائشیوں کو گھروں میں داخل ہونے اور باہر جانے سے روک دیا گیا ہے۔ ہفتہ تک اس طرح کے 33 زون موجود تھے۔

43 کنٹینمنٹ زون میں سے جنوب مشرقی دہلی میں 12، مشرقی دہلی میں نو، شاہدرہ میں پانچ اور مغربی دہلی کے چار علاقے شامل ہیں۔ جنوب، جنوب مغربی اور وسطی دہلی میں تین تین کنٹینمنٹ زون ہیں، جب کہ نئی دہلی اور شمالی دہلی میں دو دو ہیں۔

عام آدمی پارٹی کی حکومت کوویڈ 19 کے واقعات کو ختم کرنے کے لیے اپنے منصوبے کو ’’آپریشن شیلڈ‘‘ کہہ رہی ہے اور دعویٰ کر رہی ہے کہ وہ دلشاد گارڈن کے علاقے میں اس طرح کامیاب رہی ہے۔ کیجریوال نے کہا کہ پہلے یہ علاقہ ایک "ہاٹ سپاٹ” رہا تھا لیکن پچھلے 10 دنوں میں وہاں کوئی نیا کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

کیجریوال نے کہا ’’آپریشن شیلڈ کو ان تمام علاقوں میں نافذ کیا جائے گا جنھیں کنٹینمنٹ زون قرار دیا گیا ہے۔ مجھے معلوم ہے کہ لوگوں کو ان علاقوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، لیکن ان کی جان بچانے کے لیے یہ ضروری ہے۔‘‘

اتوار کی شام تک دہلی میں کوویڈ 19 کے 1،154 مثبت واقعات سامنے آئے، جن میں سے 24 کی موت ہوگئی ہے۔

کیجریوال نے کہا کہ سینیٹائزیشن کے لیے جاپان سے آنے والی 10 تکنیکی طور پر جدید مشینیں اور 50 دہلی جل بورڈ مشینیں آپریشن شیلڈ کے حصے کے طور پر استعمال کی جائیں گی۔

 

وزیر اعلی نے کہا کہ آٹو رکشہ اور ٹیکسی ڈرائیور اور جو مقامی پبلک ٹرانسپورٹ سروس "گرامین خدمت” چلاتے ہیں وہ محکمۂ ٹرانسپورٹ کی ویب سائٹ کے ذریعہ دہلی حکومت کی جانب سے 5،000 روپے امداد کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔