دہلی پولیس نے مساجد میں اذان پر پابندی سے انکار کیا، کہا ایسا کوئی حکم جاری نہیں کیا گیا

نئی دہلی، اپریل 25: ایک ویڈیو کی وجہ سے سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا ہونے کے بعد، جس میں دو پولیس اہلکار ایک مسجد کے امام سے اذان نہ دینے کو کہتے نظر آئے اور لیفٹیننٹ گورنر کے حکم کا حوالہ دیا تھا، دہلی پولیس نے جمعہ کو کہا ’’ایسے کوئی احکامات جاری نہیں کیے گئے ہیں۔‘‘ تاہم سٹی پولیس نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ کورونا وائرس کے پیش نظر گھر میں ہی نماز ادا کریں اور لاک ڈاؤن کے ہدایت نامے پر عمل کریں۔

پولیس نے جمعہ کی سہ پہر اپنے ٹویٹر ہینڈل پر بھی ایک نوٹس شائع کیا کہ ’’رمضان کا مقدس مہینہ 25.04.2020 سے شروع ہو رہا ہے۔ روزہ اور نماز کی ادائیگی کے دوران ہم توقع کرتے ہیں کہ سبھی رہنما خطوط کے مطابق لاک ڈاؤن کی پیروی کریں گے۔ اذان این جی ٹی کے رہنما خطوط کے مطابق دی جا سکتی ہے۔ گزارش ہے کہ گھر میں رہتے ہوئے نماز ادا کی جائے اور گھر پر ہی سحری کریں۔ کوویڈ 19 سے لڑنے اور ہدایات پر عمل کرنے کے لیے سب کو متحد ہونا چاہیے۔‘‘

 

اذان سے منع کرنے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد دہلی اقلیتی کمیشن نے فوری طور پر دہلی کے ایل جی اور وزیر اعلی کو خط لکھ کر اس پر ہدایت طلب کی تھی۔ کمیشن نے استدعا کی ہے کہ مساجد میں اذان پر پابندی عائد نہیں کی جانی چاہیے۔

کمیشن نے دوارکا اور جنوبی اضلاع کے ڈی سی پیز سے کہا کہ اگر اس طرح کا کوئی حکم ہے تو کاپی فراہم کریں، بصورت دیگر اپنے علاقوں میں مساجد میں اذان کی اجازت دیں۔