دہلی میں لڑکی کے ذریعہ اپنی کلائی کاٹنے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر جھوٹے  دعوے کے ساتھ  وائرل

سدرشن نیوز نے جھوٹے دعوے کے ساتھ ویڈیو شیئر کیا،پولیس نے بتایا کہ کوئی شکایت نہیں درج کرائی گئی ہے ،واقعہ کے وقت لڑکی کے والد موجود تھے

نئی دہلی ،14جون :۔

ان دنوں سوشل میڈیا پر کوئی بھی ویڈیو اور تصویر بغیر کسی تحقیق کے جھوٹے الزامات کے ساتھ خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف منفی دعوے کے ساتھ خوب شیئر کئے جا رہے ہیں۔یکے بعد دیگرے جھوٹی تصاویر اور ویڈیو کے وائرل ہونے سےایسا محسوس ہو رہا ہے کہ دائیں بازو کے حامی ٹویٹر صارفین مسلمانوں کے خلاف  مہم شروع کر رکھی ہے ۔خاص طور پر بد نام زمانہ چینل’سدرشن نیوز‘ کے سریش چوہانکے  کے ذریعہ فرضی ویڈیو زاشتعال انگیز اور جھوٹے دعوے کے ساتھ خوب شیئر کیا جا رہا ہے ۔حالانکہ سدرشن چینل کی اس اشتعال انگیزی اور نفرت کی مہم کے خلاف سپریم کورٹ کی گائڈ لائن کے مطابق پولیس کو خود نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کرنی چاہئے لیکن پولیس کی عدم سنجیدگی کی وجہ سے سریش چوہانکے کے ذریعہ آئے دن اس طرح کے ویڈیو ٹوئٹر پرمسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز دعوے کے ساتھ  شیئر کئے جا رہے ہیں۔

تازہ ویڈیو  سدرشن نیوز کے ذریعہ دہلی کے پہاڑ گنج میں ایک لڑکے اور لڑکی کا ویڈیو  فرقہ وارانہ اور اشتعال انگیز دعوے کے ساتھ وائرل ہو رہا ہے۔اس ویڈیو میں کچھ لوگوں نے ایک نوجوان کو پکڑ رکھا ہے۔ قریب ہی ایک لڑکی کے ہاتھ پر خون نظر آرہا ہے۔  سدرشن چینل اور دیگر دائیں بازو کے حامی صارفین کی جانب سے اس ویڈیو کو اس دعوے کے ساتھ شیئر  کیا جا رہا ہے کہ دہلی کے اندرا پوری کی ایک ہندو لڑکی پہاڑ گنج کے ایک مسلمان لڑکے کے ساتھ جار  رہی تھی۔ دونوں میں جھگڑا ہوا تو لڑکے نے لڑکی کے ہاتھ کی رگ کاٹ دی۔

جب کہ حقیقت اس کے بر عکس ہے فیکٹ چیکر ویب سائٹ آلٹ نیوز کی جانچ میں پایا کہ یہ ویڈیو جھوٹے دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا پر شیئر کیا جا رہا ہے۔ نوجوان نے نہیں بلکہ لڑکی نے خود اپنے ہاتھ کی رگ کاٹی تھی۔ اس وقت لڑکی کے والد بھی وہاں موجود تھے۔اور لڑکی کا تعلق اندرا پوری دہلی سے نہیں بلکہ اندرا پورم غازی آباد سے ہے ۔

فیس بک صارف ‘راہول بجرنگی’ نے 12 جون کو ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا،دہلی میں ایک بار پھر ہندو لڑکی مسلمان کا نشانہ بن گئی!! اندرا پوری کی ایک ہندو لڑکی پہاڑ گنج کے ایک مسلمان لڑکے کے ساتھ  جا رہی تھی، دونوں کے درمیان جھگڑا ہوا اور لڑکے نے لڑکی کی کلائی کاٹ دی۔اسی ویڈیو کو سدرشن نیوز کے ذریعہ بھی شیئر کیا گیا ہے ۔

تحقیق میں پایا گیا کہ معاملہ دہلی کے پہاڑ گنج کا ہے۔ وہاں ایک لڑکی نے ایک مسلم نوجوان کے ساتھ جھگڑے کے بعد اپنی  کلائی کاٹ دی۔ اس کے بعد مقامی لوگوں نے نوجوان کو پکڑ لیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی غازی آباد کی رہائشی ہے۔ وہ اپنے گھر والوں سے ناراض ہو کر پہاڑ گنج آئی تھی۔ یہاں اس کی ملاقات لڑکے سے ہوئی۔ دونوں ایک دوسرے کو جانتے تھے۔ لڑکے نے لڑکی کے والد کو فون کرکے اس کے دہلی آنے کی اطلاع دی۔ اس پر ان میں جھگڑا ہوا اور پھر لڑکی نے  اپنی کلائی خود ہی کاٹ لی۔پولیس نے مزید بتایا کہ لڑکی کے والد وہاں موجود تھے ۔اس سلسلے میں پولیس میں کوئی شکایت نہیں درج کرائی گئی ہے اور لڑکی کے اس کے والدین کے حوالے کر دیا گیا ہے ۔

یاد رہے کہ سدرشن نیوز کی جانب سے حالیہ دنوں میں ایک اور ویڈیو جھوٹے دعوے کے ساتھ شیئر کیا گیا جس میں ایک بس میں ڈرائیور نماز ادا کرتا ہوا نظر آ رہا ہے اور باہر سواریاں کھڑی ہیں ۔سدرشن نیوز نے لکھا کہ سواری باہر دھوپ میں کھڑی ہے اور اے سی میں ایک مسلمان نماز ادا کر رہا ہے ۔جبکہ حقیقت میں یہ ویڈیو دبئی کا ہے ۔