دہلی میں فضائی آلودگی کی سطح خطرناک ،راجدھانی گیس چیمبر میں تبدیل
جسم کو نقصان پہنچانے کے لحاظ سے 25-30 سگریٹ کے دھوئیں کے برابر،اس کا مطلب ہر شخص روزانہ کم از کم 25 سگریٹ کے برابر دھواں پی رہا ہے
نئی دہلی، 04 نومبر :۔
ایسا لگتا ہے کہ دارالحکومت گیس چیمبر میں تبدیل ہوتا جا رہا ہے۔ حالت یہ ہے کہ شہر کا ایئر کوالٹی انڈیکس 450-500 کے درمیان ریکارڈ کیا جا رہا ہے جو کہ جسم کو نقصان پہنچانے کے لحاظ سے 25-30 سگریٹ کے دھوئیں کے برابر ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہر شخص روزانہ کم از کم 25 سگریٹ پی رہا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق لوگوں کو سانس لینے میں دشواری ہونے لگی ہے، خاص طور پر دمہ کے مریضوں کی مشکلات بہت بڑھ گئی ہیں۔ اسپتالوں میں سانس کی بیماریوں کے مریضوں کی تعداد میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
میدانتا کے انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنل میڈیسن، ریسپیریٹری اینڈ سلیپ میڈیسن کے صدر ڈاکٹر رندیپ گلیریا نے کہا کہ ہوا کا معیار بہت خراب اور شدید زمرے میں ہے۔ لوگوں کے تمام اعضاء پر اس کے مضر اثرات ہوتے ہیں۔ زہریلے دھوئیں جیسے سلفر ڈائی آکسائیڈ، نائٹروجن آکسائیڈ، اوزون اور ذرات جب پھیپھڑوں میں داخل ہوتے ہیں تو دوسرے نظاموں کو متاثر کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب اے کیو آئی لیول بہت زیادہ ہو تو باہر جانے سے گریز کرنے کی کوشش کرنی چاہیے اور اگر باہر جانا ضروری ہو تو ماسک کا استعمال کریں۔ صبح کی سیر اور ورک آؤٹ سے پرہیز کریں۔ گھر میں ایئر پیوریفائر کا استعمال کریں۔ میدانتا اسپتال کے سینئر پلمونولوجسٹ ڈاکٹر اروند کمار نے کہا کہ فضائی آلودگی سے ہر عمر کے لوگ بری طرح متاثر ہوتے ہیں۔ یہاں تک کہ غیر پیدائشی بچہ یعنی جنین بھی اس سے متاثر ہوتا ہے۔ آلودہ ذرات ماں سے خون کے ذریعے جنین تک پہنچتے ہیں اور نقصان کا باعث بنتے ہیں۔