دہلی فسادات: کانگریس کی سابق کونسلر کو شادی کے لیے 10 دن کی عبوری ضمانت
نئی دہلی، یکم جون: سابق کانگریس کونسلر عشرت جہاں، جو اس وقت شمال مشرقی دہلی فسادات کے سلسلے میں جیل میں ہیں، کی 12 جون کو شادی ہونے والی ہے۔
پیشے سے ایک وکیل، عشرت جہاں کو ہفتہ کے روز ایڈیشنل سیشن جج دھرمیندر رانا نے 10 سے 19 جون تک 10 دن کی ضمانت دی ہے۔ ان کے قریبی ذرائع کے مطابق ان کی شادی جنوبی دہلی کے ذاکر نگر کے ایک رہائشی سے ہونے جارہی ہے۔
ان کے وکیل ایس کے شرما اور للت ولیچہ کی طرف سے دائر عبوری ضمانت کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ عشرت جہاں کی شادی 2018 میں ہی 12 جون، 2020 کو ہونا طے ہوئی تھی۔
ایڈیشنل پبلک پراسیکیوٹر عرفان احمد کی جانب سے عدالت میں شادی کی حقیقت کی تصدیق ہونے کے بعد 10 دن کی عبوری ریلیف انھیں دی گئی۔
شمال مشرقی دہلی کے خوریجی خاص میں سی اے اے مخالف مظاہرے کا سب سے نمایاں چہرہ جہان تھیں۔
ایف آئی آر میں ان کے خلاف لگائے گئے الزامات میں دفعہ 147 (ہنگامہ آرائی)، 148 (فسادات، مہلک ہتھیاروں سے لیس)، 149 (غیر قانونی اسمبلی)، 186 (سرکاری ملازمین کے عوامی کاموں میں رکاوٹ بنانا)، 353 (سرکاری ملازم پر حملہ)، 332 (رضاکارانہ طور پر سرکاری ملازم کو تکلیف پہنچانا)، 307 (قتل کی کوشش)، 109 اور آئی پی سی کی دفعہ 34 اور اسلحہ ایکٹ کی متعلقہ دفعات شامل ہیں۔
بعدازاں غیرقانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت بھی ان پر الزامات لگائے گئے ہیں کہ وہ شمال مشرقی دہلی فسادات میں بھی ملوث تھیں۔