دہلی: جامعہ نگر سے آئی ایس گروپس سے مبینہ طور پر تعلق اور سی اے اے مخالف مظاہرین کو ’’بھڑکانے‘‘ کے الزام میں ایک جوڑے گرفتار
نئی دہلی، 9 مارچ: دہلی پولیس نے جامعہ نگر علاقے سے اسلامک اسٹیٹ گروپ سے مبینہ روابط کے الزام میں اتوار کے روز ایک شخص اور ایک خاتون کو حراست میں لیا۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس (خصوصی سیل) پرمود سنگھ کشواہ نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ان دونوں کی شناخت جہانزیب سمیع اور ان کی اہلیہ حنا بشیر بیگ کے نام سے ہوئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ دونوں جموں وکشمیر کے سرینگر شہر کے رہائشی ہیں۔ سمیع اور بیگ پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ افغانستان سے وابستہ دہشت گرد جماعت اسلامک اسٹیٹ خراسان کے سینئر ممبروں سے رابطے میں ہیں۔
انٹیلی جنس حکام نے دعوی کیا ہے کہ اس سے قبل سمیع اسلامک اسٹیٹ خراسان ونگ کے پاکستانی کمانڈر حذیفہ البکستانی سے رابطے میں تھا۔ البکستانی، جو ابتدا میں لشکر طیبہ کا حصہ تھا، کو اسلامک اسٹیٹ گروپ میں لوگوں کی بھرتی کرنے کے لیے جانا جاتا ہے۔ وہ گذشتہ سال ایک ڈرون حملے میں مارا گیا تھا۔
دہلی پولیس کے ایک نامعلوم افسر نے دعوی کیا کہ بیگ بھی مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر اسلامک اسٹیٹ کے حامی صفحات پر سرگرم تھی اور اس نے دہشت گرد گروہ کے لیے لوگوں کے لیے نعرہ بازی کی تھی۔ ایک نامعلوم عہدیدار نے ہندوستان ٹائمز کو بتایا "ہم انھیں گرفتاری میں رکھنے کے لیے رسمی کارروائیوں کو مکمل کرنے کے تیاری میں ہیں۔”
انڈیا ٹوڈے کے مطابق دونوں کی سرگرمیوں کی ابتدائی تفتیش میں مبینہ طور پر یہ انکشاف ہوا ہے کہ وہ ایک سوشل میڈیا ہینڈل چلارہے ہیں جس کا مقصد نئے شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف مظاہروں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہے۔