دہلی تشدد: پولیس کا کہنا کے کہ 56 پولیس اہلکار اور 130 شہری زخمی، 11 ایف آئی آر درج
نئی دہلی، فروری 25— دہلی پولیس نے منگل کی شام شمال مشرقی دہلی میں پچھلے تین دنوں میں سی اے اے پر تشدد کے دوران زخمی ہونے والے افراد کے بارے میں پہلے سرکاری اعداد و شمار جاری کیے۔
دہلی پولیس کے پی آر او ایم ایس رندھاوا نے بتایا کہ 56 پولیس اہلکار زخمی ہوئے، ہیڈ کانسٹیبل رتن لال اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور ڈی سی پی شاہدرہ کے سر پر بھی چوٹیں آئیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ 130 شہری بھی زخمی ہوئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق تشدد میں پولیس اہلکار سمیت 10 افراد مارے گئے۔
رندھاوا نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں دفعہ 144 نافذ کر ی گئی ہے اور لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ امن قائم رکھیں اور افواہوں پر یقین نہ کریں۔
اے این آئی کے مطابق دہلی پولیس کے ترجمان نے کہا ’’میں خاص طور پر شمال مشرقی دہلی میں لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لیں۔ ہم ڈرون کی بھی مدد لے رہے ہیں۔ صورت حال قابو میں ہے۔‘‘
انھوں نے اس سے انکار کیا کہ زمین پر پولیس اہلکاروں کی کمی ہے۔
رندھاوا نے کہا ’’میں اس سے انکار کرتا ہوں کہ پولیس فورس کی کوئی کمی ہے۔ شمال مشرقی ضلع میں کافی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔ سی آر پی ایف، آر اے ایف اور دہلی پولیس کے اضافی وسائل بھی سرگرم ہیں۔‘‘
منگل کی دوپہر ایک پریس کانفرنس میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے الزام عائد کیا تھا کہ شمال مشرقی دہلی کے علاقوں میں تشدد کا سلسلہ جاری ہے کیونکہ بہت کم پولیس اہلکار زمین پر موجود ہیں اور نچلی سطح کے پولیس افسران کو فسادیوں کے خلاف لاٹھی چارج یا فضائی فائرنگ کا اختیار نہیں ہے۔
پولیس پی آر او نے بتایا کہ 11 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں اور کچھ لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔