دہلی تشدد: عآپ کاؤنسلر طاہر حسین کی پیشگی ضمانت کی درخواست عدالت کے ذریعے مسترد کیے جانے کے بعد انھیں گرفتار کیا گیا

نئی دہلی، مارچ 05— شمال مشرقی دہلی میں تشدد کے دوران آئی بی افسر انکت شرما کے قتل کے سلسلے میں ان کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے چند دن بعد عام آدمی پارٹی (عآپ) کے معطل کاؤنسلر طاہر حسین کو پولیس نے جمعرات کے روز گرفتار کر لیا۔

بدھ کے روز طاہر حسین نے پیشگی ضمانت کی درخواست عدالت میں داخل کی تھی۔ عدالت نے ان کی خود سپردگی کی درخواست بھی مسترد کردی۔

اپنی پیشگی ضمانت کی درخواست میں کاؤنسلر نے کہا تھا کہ وہ اس علاقے کے قریب کہیں نہیں تھے جہاں آئی بی افسر مارا گیا تھا اور ان کے پاس ایسے افراد ہیں جو اس کی گواہی دے سکتے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ 24 فروری کو جب ایک ہجوم نے ان کی فیکٹری پر حملہ کیا تو پولیس نے آٹھ بجے فیکٹری سے متصل ان کے گھر کا دورہ کیا اور اس کی جانچ کی۔ اس نے چابیاں پولیس کے حوالے کردی تھیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جب وہ اگلے دن صبح کپڑے لینے واپس آئے تو انھوں نے وہاں ایک بہت بڑا ہجوم دیکھا اور پولیس نے انھیں وہاں سے چلے جانے کو کہا۔

انھوں نے بتایا کہ فیکٹری اور مکان دونوں کو تالے لگے تھے اور چابی پولیس کے حوالے کردی گئی تھی۔ ساری رات اور اگلے دن یعنی 25 فروری کو، درخواست گزار اپنے دوست کے گھر تھے، سوائے 25 فروری کی صبح 8.30 بجے کے قریب جب وہ اپنے اور اپنے کنبے کے لیے کپڑے لینے اپنے گھر گئے، لیکن احاطے کے باہر بھیڑ کی موجودگی کی وجہ سے ایسا کرنے سے قاصر رہے۔ موجودہ پولیس افسران نے انھیں وہاں سے چلے جانے کا مشورہ دیا اور درخواست گزار نے ان کی موجودگی میں ایسا ہی کیا۔

انھوں نے جوائنٹ کمشنر آف پولیس الوک کمار، ایڈیشنل سی پی (کرائم) اے کے سنگھلا اور سب انسپکٹر شیو چندر کو ان افسروں کے نام سے منسوب کیا ہے جو ان کے گھر پر موجود تھے۔

آئی بی افسر کے قتل کے ملزم کے طور پر ان کا نام درج ہونے کے فورا بعد ہی اے اے پی نے انھیں پارٹی سے معطل کردیا تھا۔

اس سے قبل انھوں نے کہا تھا کہ وہ خود بھی تشدد کا نشانہ بنے ہیں اور 24 فروری کو پولیس سے مدد کے لیے متعدد فون کیے تھے۔