دہلی تشدد: ایران نے مسلمانوں کے خلاف ’’منظم تشدد کے لہر‘‘ کی مذمت کی
نئی دہلی، 3 مارچ: ایران نے پیر کے روز دہلی میں ہونے والے فرقہ وارانہ تشدد کی مذمت کی، جس میں 46 افراد کی ہلاکت اور 300 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ ایک ٹویٹ میں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے "ہندوستانی مسلمانوں کے خلاف ’’منظم تشدد کی لہر‘‘ کی مذمت کی اور حکام پر زور دیا کہ وہ "بےجا تشدد” کو غالب نہ آنے دیں۔
انھوں نے ٹویٹ کیا ’’ایران ہندوستانی مسلمانوں کے خلاف منظم تشدد کی لہر کی مذمت کرتا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید لکھا کہ ’’صدیوں سے ایران ہندوستان کا دوست رہا ہے۔ ہم ہندوستانی حکام سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ تمام ہندوستانیوں کی بھلائی کو یقینی بنائے اور اس بےجا تشدد کو پھیلنے سے روکیں۔ آگے کی راہ پرامن بات چیت اور قانون کی حکمرانی میں ہی ہے۔‘‘
دہلی میں ہونے والے فسادات پر ایران کے علاوہ پاکستان، انڈونیشیا اور ترکی نے بھی تنقید کی ہے۔ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے گذشتہ ہفتے یہ دعوی کیا تھا کہ ہندوستان نے اب اپنے تمام 200 ملین مسلمانوں کو نشانہ بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے اور انھوں نے عالمی برادری سے فوری طور پر قدم اٹھانے کا مطالبہ کیا۔