دہلی الیکشن کمیشن نے بی جے پی رہنما انوراگ ٹھاکر اور پرویش ورما کے اشتعال انگیز تبصروں پر رپورٹ پیش کی
نئی دہلی، جنوری 28— دہلی الیکشن کمیشن نے منگل کے روز بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ اور مرکزی وزیر مملکت انوراگ ٹھاکر اور رکن پارلیمنٹ پرویش ورما کے ضابطہؑ اخلاق کی مبینہ خلاف ورزی کا اعتراف کیا۔
دہلی الیکشن کمیشن کے دفتر نے بتایا کہ دہلی کے چیف الیکشن آفیسر نے ٹھاکر اور ورما کے ذریعہ ضابطہؑ اخلاق کی مشتبہ خلاف ورزی پر اپنی رپورٹ الیکشن کمیشن آف انڈیا کو پیش کردی ہے۔
اس رپورٹ میں ٹھاکر کے ذریعے ”دیش کے غداروں کو، گولی مارو سا *** کو” کے نعرے کی ویڈیو اور شاہین باغ پر ورما کے تبصرے اور مذہبی مقامات کے بارے میں ان کے ٹویٹ کا حوالہ دیا گیا ہے۔
ورما نے کہا تھا کہ دارالحکومت میں 500 سے زائد سرکاری املاک میں مساجد اور قبرستان ہیں، جن میں اسپتال اور اسکول بھی شامل ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ سرزمین جہاں سے یہ "غیر قانونی ڈھانچے” وجود میں آئی ہیں وہ دہلی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی اے)، میونسپل کارپوریشن دہلی (ایم سی ڈی)، دہلی جل بورڈ اور بہت سی دیگر سرکاری ایجنسیوں کی ہے۔
عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ کر پیر کے روز مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ انوراگ ٹھاکر کے "غداروں کو گولی مارو” والے نعرے پر ضابطہؑ اخلاق کی خلاف ورزی کے خلاف شکایت کی ہے۔
پیر کو لکھے جانے والے اور منگل کو الیکشن کمشنر کے دفتر کو موصول ہونے والے خط میں عام آدمی پارٹی نے کہا ہے کہ ”اس طرح کی تقریر رائے شماری کے ضوابط کی صریح خلاف ورزی ہے۔ الیکش کمیشن کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ نہ صرف مناسب کاروائی کرے بلکہ ٹھاکر کے خلاف پولیس میں ایف آئی آر درج کرے۔”
عام حالات میں بھی ایسی زبان کی اجازت نہیں ہے۔ اے اے پی نے کہا "اس قسم کی سرگرمی کو آئی پی سی میں مجرمانہ جرم قرار دیا گیا ہے۔”
پیر کو ریتھالا اسمبلی سیٹ میں منیش چودھری (بی جے پی) کے لیے انتخابی مہم چلاتے ہوئے ٹھاکر نے "دیش کے غداروں کو” کا نعرہ لگایا اور ہجوم نے اسے "گولی مارو سا *** کو” (غداروں کو گولی مارو) کے ساتھ پورا کیا۔
ٹھاکر کی اس وائرل ویڈیو میں لوک سبھا کے ممبر ہنس راج ہنس بھی اسٹیج پر نظر آرہے ہیں۔