دہرادون:  مسلم خاتون اور اس کے دو نابالغ بچوں کا جبراً تبدیلی مذہب کے الزام میں راجندر پنوار کے خلاف ایف آئی آر درج  

نئی دہلی ،26جون :۔

اتراکھنڈ میں مسلمانوں کے خلاف نفرت اور تشدد کے واقعات لگا تار سامنے آ رہے ہیں ،پولیس اور انتظامیہ کی کارروائی کے باوجود شدت پسند تنظیموں کا مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی جاری ہے ۔ایک مسلم خاتون اور اس کے دو نابالغ بچوں کو زبر دستی ہندو بنانے کا معاملہ سامنے آیا ہے ۔یہ واقعہ گزشتہ 15 جون کو منظر عام پر آیا تھا  ، جس کے بعد پولیس نے ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے۔یہ معاملہ دہرادون سے تعلق رکھتا ہے جہاں ایک 26 سالہ مسلم خاتون اور اس کے 8 اور 3 سال کے دو بچوں کو زبردستی ہندو بنا دیا گیا۔

سماجی کارکن کاشف ارسلان کے مطابق خاتون نے نہ صرف تبدیلی مذہب کی مخالفت کی بلکہ پولیس سے شکایت بھی کی جس کے بعد مذہب تبدیل کرنے والے 35 سالہ راجندر پنوار کے خلاف انسداد تبدیلی قانون کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

 

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ایک سینئر پولیس افسر نے  بتایا کہ نہرو کالونی پولیس اسٹیشن میں 15 جون کو اتراکھنڈ مذہبی آزادی ایکٹ کی متعلقہ دفعات اور تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 506 (مجرمانہ دھمکی) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔نہرو کالونی پولس ڈپارٹمنٹ کے انچارج لوکندر بہوگنا کے مطابق معاملے کی تحقیقات جاری ہے، ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔