دھار مسجد کمال مولیٰ میں سروے کے خلاف نماز جمعہ کے دوران سیاہ پٹی باندھ کر نمازیوں کا احتجاج

مسلمانوں نے سپریم کورٹ کے رہنما خطوط پر عمل کرنے کو یقینی بنانے کے لیے ایک میمورنڈم پیش کیا

بھوپال/نئی ، 24 مئی

آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کی ٹیم نے 64ویں دن جمعہ کو 6 گھنٹے تک تاریخی بھوج شالہ کا سروے کیا۔ ٹیم نے صبح سروے کا کام شروع کیا اور دوپہر 12 بجے تک مکمل کر لیا، جس کے بعد  مسلمانوں کو نماز پڑھنے کی اجازت دی گئی۔ اس دوران  مسلم نمازی  عدالت کے احکامات پر عمل نہیں کرنے کے خلاف علامتی طور سے احتجاج کرتے ہوئے ہاتھوں میں کالی پٹی باندھ کر پہنچے۔ نماز جمعہ کے پیش نظر بھوج شالہ احاطے میں پولیس کی اضافی نفری بھی تعینات کی گئی تھی۔

سروے کے دوران سپریم کورٹ نے ہندو فریق کو منگل کو ہنومان چالیسہ اور مسلمانوں کو جمعہ کو نماز پڑھنے کی اجازت دی ہے۔ اس حکم کے تحت آج مسلمانوں کو  نماز پڑھنے کی اجازت دی گئی۔  اس موقع پرشہر قاضی وقار صادق اور کمال مولیٰ انتظامیہ کمیٹی کے صدر ذوالفقار پٹھان نے میڈیا کو بتایا کہ یہاں پر سروے میں سپریم کورٹ کے حکم پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔ اسی کی مخالفت میں بطور احتجاج کالی پٹی باندھ کر علامتی خاموش احتجاج کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا سپریم کورٹ کے حکم کی لفظ بلفظ تعمیل کرے۔ اگر فزیکل کھدائی بند نہیں کی گئی تو  مسلمان ایک بڑی تحریک شروع کرنے پر مجبور ہوں گے۔ مسلمانون نے نائب تحصیلدار کو صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم بھی پیش کیا ہے۔

جمعہ کو سروے میں بھوج شالا کے گربھ گرہ، شمالی، مغربی اور جنوبی علاقوں میں لیبلنگ کے ساتھ ساتھ مٹی ہٹانے کا کام کیا گیا۔ شمالی اور جنوبی علاقوں میں کی گئی کھدائی سے گہرائی میں 3 فٹ کا اضافہ ہوا ہے۔ اب 18 فٹ تک کھدائی کی گئی ہے۔ اب مشینوں کے آنے کا انتظار ہے۔ تب ہی یہ سروے جامع اور سائنسی طور پر کیا جائے گا۔ توقع ہے کہ مشینیں اگلے ہفتے پہنچ جائیں گی۔ سروے کے تحت اندرونی حصے کی ویڈیو گرافی، فوٹو گرافی، صفائی ستھرائی اور برشنگ کا کام بھی جاری ہے۔

واضح رہے کہ مسلمان ایک گزشتہ ایک ماہ سے اے ایس آئی کے سروے کے طریقہ کار کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں ۔ ان کا الزام ہے کہ آر کیا لوجیکل سروے آف انڈیا کے اہلکار سروے کے دوران سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی ہدایات اور گائڈ لائن پر عمل نہیں کر رہے ہیں اور اس کے برعکس اپنی منمانی کرتے ہوئے مسجد کے وجود کو نقصان پہنچا رہے ہیں ۔ان کا الزام ہے کہ سپریم کورٹ نے کسی بھی طرح کی کھدائی سے منع کیا ہے لیکین یہاں کھلے عام سروے کے دوروان سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کھدائی کی جا رہی ہے۔