خالصتان حامی امرت پال 6 ساتھیوں سمیت گرفتار
حکومت کسی بھی طرح کے ناخوشگوار واقعات کو روکنے کے لئے کمر بستہ، ریاست میں انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس خدمات اتوار تک معطل
چنڈی گڑھ، 18 مارچ :
پنجاب پولیس نے ہفتہ کے روزتقریباً پانچ گھنٹے تک خصوصی آپریشن کے بعد خالصتان حامی شدت پسند امرت پال سنگھ کو نکودر کے قریب سے حراست میں لے لیا۔ امرت پال کے پانچ حامیوں کو بھی پولیس نے حراست میں لیا ہے۔ حالانکہ پنجاب پولیس یا کسی حکومتی ترجمان نے امرت پال کی گرفتاری کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں کی ہے لیکن ذرائع کے مطابق اسے گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر لے جایا گیا ہے۔
کسی بھی ناخوشگوار واقعے کے پیش نظر پنجاب حکومت نے اتوار کی دوپہر 12 بجے تک ریاست میں انٹرنیٹ اور عام خدمات کو معطل کر دیا ہے۔ پنجاب کے 12 اضلاع میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس گورو یادو نے ریاست کے لوگوں سے ریاست میں پرامن ماحول برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ پولیس نے یہ کارروائی ایسے وقت کی ہے جب امرت پال نے اتوار سے مکتسر صاحب میں خالصہ مارچ نکالنے کا اعلان کیا تھا۔
امرت پال سنگھ پچھلے کچھ دنوں سے پنجاب میں کافی سرگرم تھا۔ وہ پنجاب میں خالصتانی سرگرمیاں بڑھا رہا تھا۔خالصتان حامی تنظیم ‘وارث پنجاب دے’ کے سربراہ امرت پال کے خلاف پنجاب میں تین مقدمات درج ہیں جن میں سے دو مقدمات امرتسر ضلع کے اجنالہ تھانے میں ہیں۔ اپنے ایک قریبی کی گرفتاری سے ناراض ہوکر امرت پال نے اپنے حامیوں کے ساتھ 23 فروری کو اجنالہ پولیس اسٹیشن پر حملہ کر دیا تھا۔ اس کے بعد امرت پال پنجاب حکومت اور پنجاب پولیس کی نظر وں میں آ گیا تھا۔
ہفتہ کو پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس گورو یادو کی ہدایت پر آٹھ اضلاع بشمول فیروز پور، سنگرور، موگا، ایس اے ایس نگر (موہالی) اور پٹیالہ کی پولیس کو امرت پال کی گرفتاری کے لیے خصوصی آپریشن چلانے کی ہدایت دی گئی۔ اس آپریشن کو شروع کرنے سے پہلے پولیس نے پنجاب میں انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس سروسز اتوار کی دوپہر 12 بجے تک معطل کر دی تھیں۔
پولیس نے پیرا ملٹری فورسز کے ساتھ مل کر آج امرت پال کے آبائی گاؤں جلو پور کھیڑا کا بھی محاصرہ کر لیا۔پولیس نے جالندھر کے قریب ناکہ بندی کر کے امرت پال کے قافلے کی گاڑیوں کو روکا لیکن وہ پولیس کو چکمہ دے کر فرار ہو گیا۔ پولیس نے یہاں امرت پال کے پانچ حامیوں کو حراست میں لے لیا۔ اس کے بعد پولیس کی 70 گاڑیوں نے امرت پال کا پیچھا کرنا شروع کر دیا۔ امرت پال نے کئی بار پولیس کو چکمہ دیا لیکن تقریباً پانچ گھنٹے کی جدوجہد کے بعد پولیس نے امرت پال کو نکودر کے قریب سے گرفتار کر لیا۔
کون ہے امرت پال سنگھ؟
امرت پال سنگھ امرتسر ضلع کے جلو پور کھیڑا کا رہنے والا ہے۔ سال 2012 میں کام کے سلسلے میں دبئی گیاتھا۔ تقریباً دس سال بعد 2022 میں دبئی سے وطن واپس آیا۔۔سال 2022 میں اسے وارث دے پنجاب کا مکھی (سربراہ) بنایا گیا۔ گذشتہ سال 9 دسمبر کو اس نے گرودوارہ بہاری پور میں توڑ پھوڑ کی تھی۔ اس سال 15 فروری کو امرت پال سنگھ کے خلاف اجنالہ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا
اس سے ناراض ہو کر امرت پال سنگھ نے 23 فروری کو اپنے حامیوں کے ساتھ اجنالہ تھانے پر حملہ کر دیا تھا۔ اس حملے کے بعد امرت پال خاص طور پر پورے ملک میں سرخیوں میں آ گیا اور پولیس اور پنجاب حکومت کے نشانے پر آ گیا تھا۔