حیدرآباد آبروریزی کے خلاف سواتی ماليوال کی جنتر منتر پر بھوک ہڑتال

نئی دہلی: دہلی خواتین کمیشن کی صدر سواتی ماليوال نے منگل کے روز الزام لگایا ہے کہ دہلی پولس ان کے ساتھ تعاون نہیں کر رہی ہے اور پولس کا کہنا ہے کہ اوپر سے احکامات ہیں کہ انہیں بھوک ہڑتال پر نہ بیٹھنے دیا جائے ۔ ماليوال نے ملک بھر میں بچیوں اور خواتین کی آبروریزی کے بڑھتے معاملات کے خلاف آج سے جنتر منتر پر بھوک ہڑتال کرنے کا اعلان کیا تھا۔

خواتین کمیشن کی صدر نے پولس کے انکار کے باوجود اپنی بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔ اس سے قبل انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’’پولس ہمیں جنتر منتر پر بیٹھنے نہیں دے رہی ہے۔ رات بھر پولس نے پورے جنتر منتر پر بیریكیڈنگ کرکے ٹینٹ، مائیک اور بیت الخلا نہیں لگنے دیئے۔ وہ صاف کہہ رہے ہیں بھوک ہڑتال نہیں کرنے دیں گے۔ ملک میں ایک عورت پر امن طریقے سے بھوک ہڑتال بھی نہیں کر سکتی؟ مرکزی حکومت کو ایسا بھی کیا خوف ہے؟ کیا یہ صحیح معنوں میں جمہوریت ہے‘‘؟

انہوں نے مزید لکھاکہ ’’چاہے کچھ ہو جائے، پولس اور مرکز کتنی بھی کوشش کر لے، میری بھوک ہڑتال ہر حال میں جاری رہے گا۔ جب تک مرکز پورے ملک کے لئے ایسا نظام نہیں بناتاکہ عصمت دری کے قصورواروں کو ہر حال میں چھ ماہ کے دوران پھانسی ہو، اس وقت تک میں نہیں اٹھوں گي۔ پہلے راج گھاٹ اور پھر سیدھے جنتر منتر جا رہی ہوں۔ جے ہند‘‘۔ ماليوال نے کہا کہ ’’پولس کہہ رہی ہے کہ ان کے پاس اوپر سے حکم ہے کہ وہ ہمیں بھوک ہڑتال پر نہ بیٹھنے دیں۔ میں مجرم نہیں ہوں، یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ دہلی پولس تعاون نہیں کر رہی ہے‘‘۔

کمیشن کی صدر نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط بھی لکھا ہے جس میں کہا ہےکہ ’’جب تک آپ وعدے پورے نہیں کرتے، میں نے بھوک ہڑتال کرتی رہوں گی۔ ملک میں پولس کے وسائل اور جوابدہی میں اضافہ کیا جائے اور فاسٹ ٹریک کورٹ بنائی جائیں‘‘۔