حکومت کا کہنا ہے کہ پی ایم کیئر فنڈ ’’عوامی اتھارٹی‘‘ نہیں، آر ٹی آئی کی درخواست کا جواب دینے سے انکار کیا
نئی دہلی، مئی 30: وزیر اعظم نریندر مودی کے دفتر نے جمعہ کے روز ایک آر ٹی آئی کے جواب میں ایک درخواست دہندہ کو کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے بنائے گئے وزیر اعظم کیئرس فنڈ کے بارے میں تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ یہ آر ٹی آئی ایکٹ کے تحت ’’عوامی اتھارٹی‘‘ نہیں ہے۔
بنگلور سے تعلق رکھنے والے قانون کے ایک طالب علم نے اپریل میں ایک آر ٹی آئی درخواست دائر کی تھی، جس میں پی ایم کیئرس فنڈ میں ریلیف کے قیام کے بارے میں تفصیلات طلب کی گئی تھیں۔ درخواست گزار نے فنڈ کے ٹرسٹ ڈیڈ اور اس کے تخلیق اور اس کے کام سے متعلق تمام سرکاری احکامات کی کاپیاں طلب کی تھیں۔
پی ایم او نے آر ٹی آئی کی درخواست کے جواب میں کہا ’’آر ٹی آئی ایکٹ 2005 کے سیکشن 2 (ایچ) کے تحت پی ایم کیئرس فنڈ عوامی اختیار نہیں ہے۔ تاہم فنڈ کے سلسلے میں متعلقہ معلومات ویب سائٹ pmcares.gov.in پر دیکھی جاسکتی ہیں۔‘‘ جب کہ لائیو لا ڈاٹ اِن کے مطابق ایسی کوئی معلومات سرکاری ویب سائٹ پر دستیاب نہیں ہے۔
آر ٹی آئی ایکٹ کے تحت عوامی اتھارٹی ایک ایسی تنظیم ہے جو (ا) آئین کے تحت یا اس کے ذریعہ (بی) پارلیمنٹ کے ذریعہ بنائے گئے کسی دوسرے قانون یا (سی) حکومت کے ذریعہ جاری کردہ نوٹیفکیشن یا آرڈر کے ذریعے قائم کی جاتی ہے۔ اس تعریف میں ان تنظیموں کا بھی احاطہ کیا گیا ہے جو سرکاری اور غیر سرکاری تنظیموں کے ذریعہ مالی طور پر مالی اعانت فراہم کرتے ہیں۔
درخواست گزار نے براہ نے لائیو لا کو بتایا کہ وہ پی ایم او کے مطلوبہ معلومات فراہم کرنے سے انکار کے خلاف اپیل دائر کریں گے۔
گذشتہ ماہ حکومت نے کہا تھا کہ اس فنڈ کا آڈٹ ہندوستان کے کنٹرولر اور آڈیٹر جنرل نہیں کریں گے کیونکہ یہ افراد اور تنظیموں کے عطیات پر مبنی تھا۔
واضح رہے کہ جب وزیر اعظم کا قومی امدادی فنڈ پہلے سے موجود ہے تو اپوزیشن جماعتوں نے ریزرو بنانے کی ضرورت پر سوال اٹھایا ہے۔ انھوں نے فنڈ کی شفافیت کے بارے میں بھی شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے۔