حکومت مذہبی، سماجی اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر کوویڈ کا بخوبی مقابلہ کرسکتی ہے: امیر جماعت اسلامی ہند
نئی دہلی، 3 مئی: ”ملک میں کوویڈ کے بڑھتے خطرات کو روکنے کے لئے سماجی، مذہبی اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومت کام کرے تو بہتر نتائج سامنے آسکتے ہیں ۔اس کے ساتھ ہی اخلاقی اقدار کی پاسداری اور سماجی انصاف اور صحت کے شعبے میں زیادہ سے زیادہ بجٹ مختص کرکے اس وبائی خطرے کی تباہ کاری کو کم کیا جاسکتا ہے۔“ ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے آج جماعت کے مرکز میں ہونے والی آن لائن کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں کیا۔
انھوں نے مزید کہا کہ جماعت کی جانب سے وزیر اعظم ہند کو خط لکھ کر ان مذکورہ نکات کی طرف توجہ دلائی گئی ہے۔
کانفرنس کے افتتاحی خطاب میں جماعت کے نائب امیر پروفیسر محمد سلیم انجینئر نے کہا کہ اس وقت پورے ملک میں کوویڈ کا جال پھیلا ہوا ہے اور اس میں انسانی جانیں بڑی تعداد میں ضائع ہورہی ہیں جس کو روکنے کے لیے حکومتی اور عوامی سطح پر کوشش جاری ہے مگر خاطر خواہ فائدہ حاصل نہیں ہورہا ہے۔ اس میں سرکاری اور عوامی دونوں سطح پر مل کر مزید بہتر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی ہند اپنے محدود وسائل کے ساتھ ملک بھر میں کام کررہی ہے اور جہاں جیسی ضرورت پیش آتی ہے ویسی خدمات پیش کرتی ہے۔ البتہ حکومت کے پاس وسائل زیادہ ہوتے ہیں لہٰذا وہ غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کو ٹھوس اور تیز بنیاد پر کرسکتی ہے۔
نائب امیر جماعت نے کہا کہ اس وبائی دور میں احتیاطی تدابیر کے ساتھ اخلاقیات کا بھی ہمیں جائزہ لینا چاہیے اور سماج سے ظلم و ناانصافی کو ختم کرکے عدل و انصاف قائم کرنے کی جدو جہد کرنی چاہیے۔
پانچ ریاستوں کے حالیہ انتخابات کے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مجموعی طور پر ان نتائج نے نفرت پر محبت اور فرقہ واریت پر جمہوریت و سیکولرزم کو فتح یاب کیا ہے۔
کانفرنس کو جماعت کے نیشنل سکریٹری ملک معتصم خاں نے بھی خطاب کیا۔ انھوں نے موجودہ وبائی دور میں جماعت کی کوششوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں متاثرین کو طبی امداد،جس میں دوا اور ایمبولینس کے علاوہ،متعدد شہروں میں ہیلپ لائن اور ڈاکٹروں کے فون نمبر کی لسٹ شامل ہیں، جاری کیا گیا ہے تاکہ گھر بیٹھے علاج کے بارے میں معلومات حاصل کی جاسکے اور جہاں مریضوں کو آکسیجن فراہم نہیں ہے وہاں انھیں آکسیجن کی سہولت فراہم کی جائے یا متعلقہ جگہ کے لیے رہنمائی کی جاسکے۔
انھوں نے مزید کہا کہ جماعت سماجی شعور کی بیداری پر بھی خاص توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے، جیسے ماسک لگانا، محلے اور مساجد میں جسمانی فاصلہ بنائے رکھنا وغیرہ اور جماعت کے کارکنان عوام کو وبائی موسم میں اسلامی تعلیمات سے واقف کراتے ہیں جس کا سماج میں اچھا پیغام جارہا ہے اور لوگ ایسے حساس مواقع پر اسلام کے احتیاطی اقدامات کی اہمیت کو محسوس کرتے ہیں۔