حج2024 کو سستا اور مثالی بنانے کیلئے سنجیدہ کوششیں نہیں کی گئیں
حج کمیٹی کے سابق رکن نوشاد اعظمی نے کہاکہ حج2024 کے سستا ہونے کے دعوے میں مکمل سچائی نہیں ہے
نئی دہلی ،06مئی :۔
حج سیزن 2024 کے لئے روانگی ک تاریخوں کا اعلان سامنے آ گیا ہے۔وزارت اقلیتی امور کی جانب سے تمام تر تیاریاں جاری ہیں۔مختلف ریاستوں میں متعدد کمیٹیوں کی جانب سے عازمین حج کے لئے تربیتی کیمپ بھی لگائے گئے ہیں ،ان تمام تیاریوں کے درمیان حج امور سے منسلک افسران کا دعویٰ ہے کہ اس بار حج سستا ہوا ہے۔افسران کے دعوؤں میں کتنی سچائی ہے یہ تو اس سے جڑے اہلکار ہی بتا سکتے ہیں۔چنانچہ اس سلسلے میں حج کمیٹی آف انڈیا کے سابق رکن حافظ نوشاد احمد اعظمی نے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افسران کے دعوؤں میں آدھی سچائی ہے۔
گزشتہ دنوں وزارت کے ایک افسر نے بیان جاری کیا کہ اس بارحج کا کرایہ مختلف جگہوں سے محکمہ کی وزیر اسمرتی ایرانی کی بہت محنت اور کوششوں سے حج 2024 سستا ہوگیا ہے۔ حافظ نوشاد احمد اعظمی جو برسوں سے ملک کے عازمین کو سہولت دلانے کےلیے مختلف طریقوں سے اپنے رفقا کےساتھ جدوجہد کررہے ہیں انھوں نے کل 2023 اور حج 2024 کےاخراجات کا سرکولر میڈیاکو بھیجتےہوئے اپنے بیان میں کہا کہ بےحد افسوس کی بات ہے کہ وزارت کے افسران پوری طرح اس سلسلے میں عوام کے سامنے سچائی نہ رکھ کر وزیر کی خوشنودی حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
نوشاد اعظمی نے کہا کہ یہ سچ ہے کہ لکھنو سے 21 ہزار روپیے امسال 2023 کے مقابلہ کم ہےیہی دہلی سے 14 ہزار کم ہے کلکتہ سے 17 ہزار روپیے کم ہے احمد آباد سے 40 ہزار کم ہے اوربھوپال سے 15ہزار کم ہوا ہے مگر اس کے برعکس ممبئی سے 17 ہزار روپیے زیادہ ہوگئے ہیں سری نگر سے 10 ہزار روپیےزیادہ ہوگئے ہیں حیدرآباد سے 29 ہزار اور گوہاٹی سے 26 ہزار، گیا سے 11 ہزار اندور اور کالی کٹ سے20/20 ہزار روپیے اور بنگلور سے 40 ہزار روپیےجےپور سے 4ہزار روپیے کرایہ بڑھ گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح حیرت کی بات ہے کہ 2023 میں خود ہی ریکارڈ مہنگا کرایہ اور پورا حج مہنگا تھاجس سے پوری طرح یہ ثابت ہے کہ انتظامی امور کے ذمہ داروں نے حج 2024 کو سستا اورمثالی بنانے کےلیے کوئی سنجیدہ کوششیں نہیں کیں۔اگر وزیر اسمرتی ایرانی سنجیدہ ہوتیں تو فی حاجی دس ہزار روپیے سے زائد جی ایس ٹی اور ایئرپورٹ ٹیکس کو اس سفر سےمستثنی کرادیتیں جو انھوں نے نہیں کیا۔
نوشاد اعظمی نے دعوے کےساتھ کہا کہ انہوں نے جولائی 2023 سے ہی حج 2024 کو مثالی بنانے کےلیے وزارت کو کئی خطوط لکھے تھے جس کی حمایت میں خصوصی طور سے اترپردیش کے دانش ور اور علماؤں نے ہمارے مطالبات کی پرزور حمایت کی تھی ۔
اعظمی نے کہا کہ وہ حج پر کوئی سیاست نہیں کرتے ہمارے مطالبات میں کچھ چیزیں 2024 کےلیے حکومت نے تسلیم کی ہیں جیسے محرم کوٹہ کی پانچ سو سیٹیں جوعدالت عظمیٰ نے الاٹ کی تھیں 2023 میں ختم کردی گئی تھیں 2024 میں اسے وزارت نے پھر سے بحال کیا ہے۔ خادم الحجاج 2023 میں 446 حاجی پر ایک گئے تھے وہ بھی گورنمنٹ ملازمین تھے ہمارا یہ سخت مطالبہ تھا کہ قدیمی روایت کے تحت 150 عازمین پہ ایک خادم الحجاج بھیجا جائے اور گورنمنٹ اور سیمی گورنمنٹ دونوں کے ملازمین کو بھی شامل کیا جائے جو 2024 میں 2 سو عازمین پہ ایک خادم الحجاج کا انتخاب ہوا ہے اور گورنمنٹ اور سیمی گورنمنٹ دونوں ملازمین کو موقع دیا گیا ہے اس سے عازمین حج کو سہولت ملےگی۔
نوشاد اعظمی نے کہا کہ حکومت کے افسران یہ دعوی کررہے ہیں کہ مدینہ شریف میں سو فیصد ہمارے حاجی مرکزیہ علاقہ میں رہیں گے جو مسجد نبوی سے قریب ہے اب اس دعویٰ کی سچائی کا پتہ عازمین کے وہاں پہنچنے پر چلے گا۔
انھوں نے کہا اب حج 2024 کےانتظامات تقریبا مکمل ہوگئے ہیں اور ہمیں بےحد افسوس ہے کہ ہماری پوری تجویز کو وزارت نے تسلیم نہیں کیا ہے جس سے حج 2024 بھی سستا اور اچھا کرنے کا دعویٰ بھی کھوکھلا ثابت ہوسکتاہے۔