جھارکھنڈ: کورونا وائرس پھیلانے کے لیے مسلمانوں کے تھوکنے کی افواہوں پر جھڑپوں کے بعد ایک شخص ہلاک
رانچی، اپریل 8: مسلمانوں کے ذریعے کورونا وائرس پھیلانے کے لیے تھوکنے کی افواہوں کی وجہ سے ہوئی ایک جھڑپ میں منگل کو جھارکھنڈ کے ضلع گُملہ میں ایک نوجوان کو پیٹ پیٹ کر مار دیا گیا، جب کہ دو دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
جھارکھنڈ کی ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (آپریشنز) ایم ایل مینا نے اسکرول ڈاٹ اِن کو بتایا کہ ’’گُملہ میں کچھ لوگوں کو مارا پیٹا گیا – ایک قبائلی لڑکا ہلاک ہوگیا اور دو دیگر افراد زخمی ہوئے ہیں۔‘‘
یونائیٹڈ نیوز آف انڈیا کے مطابق یہ واقعہ ضلع کے بھدولی گاؤں کے قریب پیش آیا۔ جھارکھنڈ پولیس کے ترجمان ساکت کمار سنگھ نے کہا کہ واقعے کے بعد صورت حال کشیدہ تھی لیکن اسے قابو میں لے آیا گیا۔ نیوز 18 کے مطابق علاقے میں پولیس اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ افواہوں کا آغاز ایک خاص برادری کے لوگوں کے ایک گروپ کے بارے میں ہوا کہ وہ ایک گاؤں سے دوسرے گاؤں جا کر انفیکشن کو مبینہ طور پر پھیلانے کے لیے تھوک رہے تھے۔ اس کے بعد بھدولی گاؤں کے قریب گھوم رہے ایک نوجوان کو مارا پیٹا گیا۔ متاثرہ بسیا روڈ کا رہائشی ہے، جسے بعد میں علاج کے لیے اسپتال لے جایا گیا۔
بعدازاں اس نوجوان کے علاقے سے مشتعل ہجوم نے بھدولی کی طرف مارچ کیا اور مبینہ طور پر راستے میں جا رہے ایک نوجوان کو بری طرح مارا۔ وہ گملہ ریفرل اسپتال میں دم توڑ گیا۔
اضافی پولیس اہلکاروں کو رانچی، لوہاردگا اور لیتہار سے طلب کیا گیا ہے اور اس علاقے میں تعینات کیا گیا ہے۔
جب سے تبلیغی جماعت سے منسلک فرقہ وارانہ افواہیں میڈیا کے ایک حصے کے ذریعے پھیلائی جا رہی ہیں، تب سے ملک کے بہت سارے حصوں سے مسلمانوں کے خلاف تشدد کی اطلاعیں مل رہی ہیں۔