جھارکھنڈ میں موب لنچنگ، شمشاد انصاری  کا پیٹ پیٹ کر قتل

جھارکھنڈ کے رام گڑھ  میں ہجوم نے ٹھگی کا الزام لگا کر پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا،متاثرہ کی بیوی حسینہ نےمسلمان ہونے کی وجہ سے پیٹنے کا لگایا الزام  

رانچی،23اگست :۔

جھارکھنڈ کے رام گڑھ ضلع میں موب لنچنگ کا ایک واقعہ پیش آیا ہے جس میں شمشاد انصاری نامی نوجوان کو پر تشدد ہجوم نے ٹھگی کا الزام لگا کر پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا۔

معاملہ رام گڑھ ضلع کے سکنی گاؤں  کا ہے ۔ مویشی کاروباری شمشاد پر ایک بزرگ سے 5 ہزار روپے ٹھگنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ وہیں شمشاد کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اسے لوٹ پاٹ کے ارادے سے پیٹ پیٹ کر قتل کیا گیا ہے۔

شمشاد انصاری رام گڑھ کے جاریو گاؤں کا رہائشی تھا اور یہ واردات منگل کی شام انجام دی گئی۔ اس واردات کے بعد سکنی اور آس پاس کے گاؤں میں حالات کشیدہ ہیں۔

پولیس کو دی گئی درخواست میں شمشاد انصاری کی بیوی حسینہ نے کہا ہے کہ اس کے شوہر کو مسلمان ہونے کی وجہ سے مارا پیٹا گیا۔ اس کے جسم کے تمام کپڑے اتار دیے گئے تھے۔ مسلمان کی شناخت کے بعد ہی سکنی گاو ں کے لوگوں نے اسے مارا پیٹا جس کی وجہ سے اس کی موت ہوگئی۔ حسینہ نے چھوٹے لال مہتو، کامیشور مہتو، پورن مہتو، راجندر عرف رمن پٹیل، بلدیو ٹھاکر، ہٹلال مہتو اور گاو ں کے 30-40 دیگر لوگوں کو اپنے شوہر کی موت کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

بتایا گیا کہ شمشاد نے مبینہ طور پر سکنی گاؤں کے ہرادھن مہتو کو دھوکہ دے کر اس سے 5000 روپے لیے تھے۔ کچھ دیر بعد جب اس کے بیٹے رام کمار مہتو کو اس بات کا علم ہوا تو اس نے گاؤں والوں کو اس کی اطلاع دی۔ اس کے بعد بہت سے لوگ اس کی تلاش میں نکل پڑے۔

اسے سکنی مرنگ مارچہ ریل پل کے قریب پکڑا گیا اور پھر بری طرح پیٹا گیا۔ اس کے کپڑے پھٹے ہوئے تھے اور وہ تقریباً ننگا تھا۔ اس دوران اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور شمشاد کو ہجوم کے چنگل سے چھڑایا اور علاج کے لیے صدر اسپتال میں داخل کرایا، جہاں وہ رات گئے دم توڑ گیا۔

وہیں، شمشاد کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اسے لوٹ مار کی نیت سے مارا پیٹا گیا۔ واقعہ کی خبر پھیلتے ہی سکنی اور آس پاس کے دیہات میں کشیدگی پھیل گئی۔ پولیس کی موجودگی میں بدھ کو شمشاد کی لاش کا پوسٹ مارٹم کیا گیا۔ پولیس ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔

واضح رہے کہ 2019 میں  بھی جھارکھنڈ میں ہی پر تشدد ہجوم میں 24 سالہ تبریز انصاری نامی ایک نوجوان کو چوری کا الزام لگا کر ہجوم نے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا تھا ۔جس میں رواں سال  جھارکھنڈ کی سرائے کیلا کی عدالت نے 13 ملزمین میں سے 10 کو مجرم قرار دیتے ہوئے دس دس سال قید کی سزا سنائی تھی۔