امیر جماعت اسلامی ہند نے کورونا وائرس کے تناظر میں ضروری احتیاط برتنے کا مطالبہ کیا
نئی دہلی، 20 مارچ: امیر جماعت اسلامی ہند سید سعادت اللہ حسینی نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ نوول کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے تناظر میں چوکس رہیں۔ جمعہ کو ایک پریس بیان میں انھوں نے لوگوں سے حکومت اور دیگر متعلقہ ایجنسیوں کی ہدایت پر عمل کرنے کی بھی اپیل کی۔
انھوں نے کہا ’’کورونا وائرس پوری دنیا کے لیے ایک چیلنج اور امتحان ہے۔ ہمارے ملک میں وائرس سے متاثرہ افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد اور مستقبل میں اس وبائی مرض کا متوقع پھیلاؤ انتہائی تشویش کا باعث ہے۔ ملک کے تمام باشندوں کو ان حالات میں چوکسی برتنی چاہیے اور حکومت، مختلف محکموں اور صحت کے متعلقہ ماہرین کی طرف سے شائع کی جانے والی بات چیت اور ہدایات پر سختی سے عمل کیا جانا چاہیے۔‘‘
چوں کہ یہ وائرس افراد کے مابین رابطوں سے پھیلتا ہے، لہذا انھوں نے لوگوں سے بڑی تعداد میں جمع نہ ہونے کی اپیل کی اور گھر کے اندر ہی رہنے کو کہا۔ نماز جمعہ پر پابندی کے بارے میں انھوں نے کہا ’’جمعہ کی نماز اور خطبہ مختصر ہونا چاہیے، لوگ نماز کے بعد منتشر ہوجائیں اور گھر میں”سنت” نماز پڑھیں۔ روزانہ کی پانچ نمازیں بھی مختصر ہونی چاہئیں۔ مساجد میں صرف ’’فرض‘‘ نمازیں ہی ادا کی جانی چاہئیں۔
انھوں نے مزید کہا ’’لوگوں کو گھر پر وضو کرنا چاہیے۔ مساجد میں صفائی پر خصوصی توجہ دی جانی چاہیے۔ اگر ممکن ہو تو سینیٹائزر کا بھی بندوبست کرنا چاہیے۔ جن لوگوں کو زکام، بخار، کھانسی اور نزلہ ہو، وہ مساجد میں نہ جائیں۔ بوڑھے، بیمار اور بچوں کو گھر میں ہی نماز ادا کرنے کا مشورہ دیا جائے۔‘‘
سی اے اے-این آر سی-این پی آر کے خلاف جاری احتجاج پر مبینہ تشویشات پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ احتجاج جاری رکھنے کی ضرورت ہے لیکن اس طرح منظم ہونا چاہیے کہ لوگوں کی زندگیاں خطرے میں نہ ہوں اور محکمۂ صحت کی طرف سے جاری کردہ ہدایات کی خلاف ورزی نہ ہو۔