جب برادران وطن کے لیے مسجد کے دروازے کھول دیے گئے۔۔۔
حیدرآباد :(دعوت نیوز نیٹ ورک)مسجد کے نام کے ساتھ ہی مسلمانوں کے لئے خالص مقدس مقام کا تصور ابھرتا ہے لیکن دور نبویؐ کا ہم جائزہ لیں تو مسجد سے نہ صرف عباد ت بلکہ دعوت و اصلاح ، تعلیم ، بیرونی وفود سے ملاقاتیں اور سماجی کام کی انجام دہی کا اسوہ ملتا ہے۔ ایک ایسے دور میں جب اسلام اور مسلمانوں کے تعلق سے غلط فہمیاں اورنفرتیں زور و شور سے پھیلائی جارہی ہیں اگر ہماری مساجد برادران وطن کے ذہن کی گرہوں کو کھولنے اور ان کے قلوب میں نرمی پیدا کرنے کا ذریعہ بنیں تو اس سے بہتر بات کوئی نہیں ہوسکتی۔ اس ضمن میں جماعت اسلامی ہند کریم نگر حلقہ تلنگانہ نے ایک مثالی اقدام کیا ہے اور مشہور و معروف مسجد جعفریہ کو آرمی ریکروٹمنٹ ریالی کے لئے آنے والے نوجوانوں کے لئے کھول دیا جن میں 90فیصد غیر مسلم تھے۔ جماعت اسلامی ہندکی اس پہل کا بہت سارے گوشوں سے خیرمقدم کیا گیا اور اصل دھارے کی صحافت کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر بھی اس سرگرمی کا کافی تعارف ہوا۔ جماعت کے کارکنوں کو ریکرورٹمنٹ ریالی کے لئے ریاست کے کونے کونےسے آنے والے افراد کے لیے رہائش کا انتظام کرتے ہوئے اور خورد و نوش کا انتظام کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ میڈیا میں اطلاعات آنے کے بعد بی جے پی کے سٹی نایب صدر ہری کمار گوڑ نے مسجد پہنچ کر جماعت اسلامی کے ذمہ داروں سے ملاقات کی اور نوجوانوں کے لیے رہایش کا انتظام کرنے پر انھیں مبارکباد دی اور اسے قابل تقلید اقدام قرار دیا۔