جامع مسجد کے باہر مظاہرین نے کہا: قبرستان جانے کو تیار ہیں لیکن پاکستان جانے کو نہیں
نئی دہلی، دسمبر 27- جامع مسجد کے مرکزی دروازے پر نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہم ہندوستان میں قبرستان جانے کے لیے تیار ہیں لیکن ہم پاکستان نہیں جائیں گے۔ انھوں نے وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور شہریوں کے قومی رجسٹر کے خلاف بھی نعرے بازی کی۔
کانگریس کے زیر اہتمام احتجاج میں دہلی اسمبلی کے سابق ڈپٹی اسپیکر شعیب اقبال، سابق ایم ایل اے الکا لامبا، ٹی ایم سی قائدین اور دیگر نے شرکت کی۔
احتجاج کے دوران الکا لامبا نے اپنی پیشانی سے ‘بندی’ اتار دی اور حجاب پہن لیا۔ مظاہرین کو مخاطب کرتے ہوئے الکا لامبا نے کہا: "وزیر اعظم مودی نے لوگوں کے پہننے والے لباس پر تبصرہ کیا لہذا میں یہاں اس لباس میں ہوں۔ اب ہمیں ہمارے کپڑوں سے پہچانیں اور بتائیں کہ ہم کون ہیں؟”
مظاہرین سے اپنے خطاب میں سابق ڈپٹی اسپیکر شعیب اقبال نے کہا: ’’وزیر اعظم اور مرکزی وزیر داخلہ کے بیانات ایک دوسرے سے متصادم ہیں جو عوام کو گمراہ کرتے ہیں۔ رام لیلا میدان سے وزیر اعظم نے کہا کہ این آر سی پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی یہ کہیں لاگو کیا گیا ہے جبکہ پارلیمنٹ میں وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ NRC پورے ملک میں نافذ کیا جائے گا۔ ان میں سے کون جھوٹ بول رہا ہے۔ اب وزیر اعظم کا بیان تب ہی درست سمجھا جائے گا جب وہ پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کریں گے اور سی اے اے کو برخاست کردیں گے۔ احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک اسے واپس نہیں لیا جاتا۔”
جامع مسجد کے باہر احتجاج اس کے فورا بعد ہی ختم ہوا۔ مظاہرین سے کہا گیا کہ وہ جلوس نہ نکالیں بلکہ وہ پر امن احتجاج جاری رکھیں۔