جامعہ ملیہ اسلامیہ: لاء فیکلٹی کے دو طلبہ پر باہری لوگوں کا حملہ ، شدیدزخمی،طلباء کا احتجاج

نئی دہلی ،09 اکتوبر :۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے دو طالب علموں پر باہری لوگوں کے ذریعہ حملہ کئے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے جس میں دونوں طالب علم شدید زخمی ہو گئے ہیں ۔رپورٹ کے مطابق یہ واقع گزشتہ دنوں 7 اکتوبر  کا ہے جہاں تقریباً 15 باہر کے لوگ جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے ذاکر حسین ریزیڈنس بوائز ہاسٹل میں غیر قانونی طور پر داخل ہوئے اور قانون کے دو طالب علموں کو بے دردی سے پیٹا۔ متاثرین میں سے ایک طالب علم کا نام  شکیل  ہے جوبی اے ایل ایل بی  تیسرے سال کا طالب علم  ہے۔ اس کے سر پر شدید چوٹیں آئیں، جس کو چھ ٹانکے لگے۔ دوسرا طالب علم، زین اشرف، جو بی اے ایل ایل بی کے دوسرے سال کا طالب علم  ہے ، حملے  کے دوران اس کی گردن پر چوٹیں آئیں۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ یہ واقعہ کیمپس کے اندر کرکٹ کھیلنے والے افراد کے ایک گروپ کے معمولی جھگڑے سے شروع ہوا۔ اختلاف کے بعد، کچھ طالب علموں نے مبینہ طور پر باہر کے لوگوں کو بلایا جو ہاسٹل میں رہائش پذیر نہیں تھے۔ 10 سے 15 افراد کا ایک گروپ وہاں پہنچا اور قانون کے طلباء پر حملہ کیا۔

اس حملے نے ہاسٹل کے مکینوں اور مجموعی طور پر یونیورسٹی کمیونٹی میں تشویش پیدا کر دی ہے۔ بہت سے طلباء پراکٹر کے دفتر کے سامنے جمع ہوئے، انہوں نے سی سی ٹی وی فوٹیج تک رسائی اور صورتحال سے نمٹنے کے لیے یونیورسٹی کے پراکٹر  سے مطالبہ کیا۔

یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے ۔ ا س سے قبل بھی  چند ماہ قبل اسی طرح کا ایک واقعہ پیش آیا تھا جہاں  ایک بیرونی شخص نے پی ایچ ڈی کے ایک طالب علم پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں سر پر چوٹیں آئیں۔

طلبہ نے جمع ہو کر یونیورسٹی انتظامیہ کو اپنے طلباء کی حفاظت کو یقینی بنانے اور غیر قانونی طور پر  کیمپس میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے کے لیے دباؤ ڈالا ہے ۔