جامعہ تشدد: دہلی ہائی کورٹ نے طلبا کو فوری راحت دینے سے کیا انکار، حکومت کو جاری کیا نوٹس
نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے جامعہ ملیہ اسلامیہ تشدد معاملے میں جمعرات کو مرکزی حکومت اور دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا۔ کورٹ نے اس معاملے کی سماعت کے لیے اگلی تاریخ چار فروری طے کی ہے۔ عرضی گزاروں کے وکیل نے کورٹ سے گزارش کی کہ سماعت جلدی کی جائے اور اتنے دن بعد کا وقت طے نہ کیا جائے۔ حالانکہ کورٹ نے ان کی یہ مانگ قبول نہیں کی۔
اس پر وکیلوں نے ’’شیم، شیم‘‘ (شرم کرو شرم کرو) کا نعرہ لگایا۔ کورٹ نے طلبا کو گرفتار کرنے پر عبوری روک لگانے کی مانگ کو بھی ٹھکرا دیا۔ اس سے پہلے سپریم کورٹ نے اس معاملے کی سماعت سے انکار کرتے ہوئے عرضی گزاروں کو ہائی کورٹ جانے کا مشورہ دیا تھا۔
جامعہ کے چیف پراکٹر نے پولیس پر طلباااوراسٹاف کو پیٹنے اور بنا اجازت کے زبردستی کیمپس میں گھسنے کا الزام لگایا ہے۔ پولیس کی بربریت میں ایک اسٹوڈنٹ کےآنکھ کی روشنی چلی گئی اور کئی شدید طورپر زخمی ہیں اور ہاسپٹل میں بھرتی ہیں۔