تین دنوں میں اپوزیشن کے ایک بھی رکن کو ایوان میں بولنے نہیں دیا گیا
راہل گاندھی کے بعد لوک سبھا اسپیکر پر ٹی ایم سی لیڈر مہوا موئتر ا نے صرف بی جے پی رہنماؤں کوبولنے کی اجازت دینے کا الزام عائد کیا
نئی دہلی،16مارچ :۔
پارلیمنٹ میں اپوزیشن رہنماؤں کو نظر انداز کرنے اور انہیں بولنے نہ دینے کے راہل گاندھی کے لندن میں دیئے گئے بیان پر حکمراں جماعت کانگریس اور راہل گاندھی پر حملہ آور ہے ۔دریں اثنا اب ایک اور اپوزیشن جماعت کی رکن پارلیمنٹ نے بھی حکمراں جماعت پر حملہ بولا ہے ۔ٹی ایم سی کی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا نے بھی الزام عائد کیا ہے کہ ہمیں ایوان میں بولنے نہیں دیا جا رہا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق بجٹ اجلاس کے جاری دوسرے مرحلے میں ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کی رکن اسمبلی مہوا موئترا نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا پر الزام لگایا اور کہا کہ اسپیکر ہمیں (اپوزیشن) بولنے کی اجازت نہیں دے رہے اور یہ جمہوریت پر حملہ ہے۔مہوا موئترا نے ٹویٹ کر کے لکھا ’’گزشتہ 3 دنوں میں اسپیکر نے صرف بی جے پی کے وزراء کو مائیک پر بولنے کی اجازت دی اور پھر پارلیمنٹ کو ملتوی کر دیا۔ اپوزیشن کے ایک بھی رکن کو بولنے نہیں دیا گیا۔ جمہوریت پر حملہ ہو رہا ہے۔ مہوا نے یہاں تک کہا کہ وہ اس ٹوئٹ کے لیے جیل جانے کے لیے تیار ہیں۔‘‘
اس سے قبل لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری نے بھی الزام لگایا تھا کہ ان کی میز پر موجود مائک پچھلے تین دنوں سے میوٹ ہے اور دعویٰ کیا کہ یہ راہل گاندھی کے اس بیان کی ’مکمل تصدیق‘ کرتا ہے کہ ہندوستان میں اپوزیشن ارکان کے مائیک اکثر خاموش کر دئے جاتے ہیں۔
خیال رہے کہ لندن میں اڈانی معاملے پر راہل گاندھی کے بیان پر بی جے پی اور اپوزیشن آمنے سامنے ہیں۔ کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیاں اڈانی-ہنڈن برگ کیس کی جے پی سی انکوائری کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی لندن میں راہل کے ریمارکس پر کانگریس رکن پارلیمنٹ سے معافی مانگنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔