تلنگانہ ہائی کورٹ نے ٹویٹر سے اسلاموفوبیا پر مبنی ہیش ٹیگس پر اس کی خاموشی کا سبب پوچھا
حیدرآباد، جولائی 25: تلنگانہ ہائی کورٹ نے جمعہ کے روز واضح کیا کہ ٹویٹر کو اس کے جاری کردہ نوٹسوں کا جواب دینا چاہیے اور یہ بتانا چاہیے کہ جب نفرت پسندوں نے اسلام کے خلاف نفرت پھیلانے کے لیے اس کے پلیٹ فارم کا استعمال کیا تو وہ خاموش کیوں رہا۔
یہ کہتے ہوئے کہ محض نفرت انگیز ٹویٹس کو حذف کرنا ہی کافی نہیں ہوگا، عدالت نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو مذہب سے منسوب کرنا غیر منصفانہ ہے۔
چیف جسٹس رگھویندر سنگھ چوہان اور جسٹس بی وجےسین ریڈی پر مشتمل ایک بنچ ایڈووکیٹ خواجہ اعجاز الدین کی جانب سے دائر مفاد عامہ کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے یہ باتیں کہیں۔
درخواست کے ذریعے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کے لہے #اسلامک کورونا وائرس جہاد، #کورونا جہاد، #تبلیغی جمات وائرس، #نظام الدین ایڈیٹس جیسے ہیش ٹیگس عدالت کے نوٹس میں لائے گئے تھے۔