تبلیغی جماعت کے خلاف پولیس کی کارروائی ،کسی بھی طرح کے پروگرام پر پابندی
بنارس کی متعدد مساجد میں ٹھہرے باہری ارکان کو پولیس نے نکال باہر کیا،مسجد کے تمام متولیوں کو نوٹس جاری کر کے سخت کارروائی کا انتباہ
وارانسی،نئی دہلی،04 ستمبر:۔
کورونا کے دور میں تبلیغ جماعت کے تعلق سے میڈیا اور ہندو نواز شدت پسند گرو پوں کے ذریعہ بنائے گئے منفی ماحول کا اثر ا ب بھی پولیس انتظامیہ میں نظر آ رہا ہے ۔تبلیغی جماعت کے ارکان کی جانب سے ریاست میں کسی بھی طرح کی سر گرمی پر پولیس کارروائی کر رہی ہے ۔ گزشتہ روز بلند شہر میں ہو رہے تبلیغی جماعت کے اجتماع کو پولیس نے یہ کہہ کر ہونے سے روک دیا کہ اس کی اجازت نہیں لی گئی ہے ۔اب ایک بار پھر بنارس کی متعدد مساجد میں ٹھہرے تبلیغی جماعت کے ارکان کوکسی بھی طرح کے مذہبی پروگرام کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے ۔اس سلسلے میں نوٹس جاری کر کے مسجد کے متولیوں کو انتباہ دیا گیا ہے ۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق 27 اگست کو کمشنریٹ پولیس نے بنارس کی کچھ منتخب مساجد میں مقیم جماعتیوں کو نہ صرف باہر نکالا بلکہ انہیں ریلوے اسٹیشن بھیج دیا اور ہدایت دی کہ آئندہ بنارس نہ آئیں۔
دریں اثنا، کمشنریٹ پولیس نے مساجد کے علماء اور متولیوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انتباہ کیا ہے کہ وہ مستقبل میں جماعت کی کوئی میٹنگ یا دیگر پروگرام منعقد نہ کریں۔
چھتن پورہ تھانہ آدم پور واقع ایک مسجد کے متولی نسیم احمد کے نام جاری نوٹس میں پولیس نے لکھا ہے کہ آپ کی مسجد میں جماعتیوں کی کوئی میٹنگ،پروگرام کا انعقاد نہیں کیا جائے گا۔آپ کو سخت ہدایت دی جاتی ہے کہ مذکورہ کے سلسلے میں امن و امنا بنائے رکھنے میں آ پ اپنا تعان فراہم کریں۔ کسی بھی حالت میں بغیر انتظامیہ کی اجازت کے کسی بھی پروگرام کا انعقاد نہیں کیا جائے گا۔ اگر آپ کے ژریعہ ایسی کوئی میٹنگ پروگرام کیا جاتا ہے یا حصہ لیا جاتا ہے تو آپ کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔
بنارس کے بھاوج بابا کی مسجد میں جماعت کے ارکان ٹھہرے ہوئے تھے اور سب کو مسجد سے باہر نکال کر بھگا کر کینٹ ریلوے اسٹیشن بھیج دیا گیا۔ نئی سڑک، ندیسر سمیت شہر کی کئی مساجد میں پولیس نے تبلیغی جماعت کے خلاف مہم شروع کر دی۔ شہر کی تمام مساجد جہاں سے تبلیغی جماعت کے ارکان ملے انہیں ریلوے اسٹیشن بھیج دیا گیااور انہیں انتباہ دیا گیا کہ دوبارہ بنارس نہ آئیں۔