تارکین وطن مزدوروں کی ہجرت کے لیے مرکزی حکومت ذمہ دار: ویلفیئر پارٹی
نئی دہلی، مارچ 29: ویلفیئر پارٹی آف انڈیا نے اتوار کے روز وزیر اعظم نریندر مودی پر "انسانوں کے ذریعہ بنایا ہوا بحران پیدا کرنے” پر تنقید کی جس کے نتیجے میں تارکین وطن مزدوروں کو پڑے پیمانے پر ہجرت کرنی پڑی اور اگر مناسب طریقے سے توجہ نہ دی گئی تو "خوراک کے لیے فسادات” کے خدشات سے بھی متنبہ کیا۔
ویلفیئر پارٹی کے قومی صدر نے کیو آر الیاس نے اس ’’خود ساختہ بحران‘‘ کے لیے مرکزی حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا ’’وزیر اعظم کی طرف سے 21 روزہ لاک ڈاؤن کے غیر متوقع اعلان نے تارکین وطن مزدوروں میں خوف و ہراس کی صورت حال پیدا کردی ہے، جوں حکومت کی ہدایتوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے گھروں کی جانب لمبا سفر طے کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر الیاس نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم مودی "زمینی حقائق سے آگاہ نہیں ہیں” اور نتائج کی طرف بہت کم غور و فکر کے ساتھ فوری اعلانات کرتے ہیں۔
24 مارچ کو قوم سے اپنے خطاب کے ذریعے پی ایم مودی نے ملک میں COVID-19 یا کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے آدھی رات سے 21 دن کے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا۔ عوامی نقل و حمل کے تمام ذرائع بس، ٹرینیں، میٹرو اور پروازیں 14 اپریل تک معطل کردی گئیں۔
تاہم پچھلے تین دنوں میں کئی ہزار تارکین وطن دہلی کی شاہراہوں پر اپنی آبائی ریاستوں کی طرف مارچ کرتے ہوئے دیکھے گئے۔
لاک ڈاؤن کی حمایت کرتے ہوئے ڈاکٹر الیاس نے الزام لگایا کہ حکومت نے روز مرہ کے مزدوروں کو کھانا اور رہائش فراہم کرنے کے لیے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی۔
ڈاکٹر الیاس نے کہا ’’اگرچہ قرنطینی کا فیصلہ ضروری تھا کیونکہ ابھی تک کورونا وائرس کا کوئی علاج دستیاب نہیں ہے لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے اپنا روزگار کھونے والے روز مرہ کے مزدوروں کو کھانا، پناہ گاہ اور ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کے لیے کوئی منصوبہ بندی اور مناسب عمل درآمد نہیں ہوا تھا۔‘‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیر خزانہ کا اعلان کردہ 1.7 لاکھ کروڑ روپے کا ہنگامی امدادی پیکج "ناکافی ہے اور اسے غریبوں تک پہنچنے کی ضرورت ہے۔”
ڈاکٹر الیاس نے کہا ’’کورونا وائرس نے ہمارے ملک میں ناقص صحت کے نظام کو بے نقاب کر دیا ہے جس میں ڈاکٹروں کے پیرامیڈیکل عملے، بیڈز، اسپتالوں اور وینٹیلیٹروں کی تعداد ناکافی ہے۔
دریں اثنا ملک میں کورونا وائرس کے واقعات کی تعداد 978 ہوگئی ہے – جن میں 867 فعال مریض، 86 علاج کے بعد فارغ کر دیے گئے ہیں اور 25 افراد کی موت ہوچکی ہے۔
ڈاکٹر الیاس نے بھوکے اور بے سہارا لوگوں کو پیٹنے پر پولیس کی مذمت کی اور حکومت سے پرزور اپیل کی کہ وہ اس طرح کے غیر اخلاقی طریقوں کو استعمال کرنے سے باز رکھنے کے لیے سخت احکامات دیں۔
ویلفیئر پارٹی کے مطالبات
پارٹی نے حکومت سے مندرجہ ذیل مطالبات کیے ہیں:
* ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل عملہ کو مناسب حفاظتی امداد فراہم کریں
* غریبوں اور پسماندہ طبقات سمیت تمام شہریوں کی فلاح و بہبود کا خیال رکھیں
* نقل مکانی کرنے والے مزدوروں کو گھر تک پہنچنے میں مدد کے لیے ٹرانسپورٹ کا محفوظ طریقۂ کار تیار کریں
* فوڈ کارپوریشن آف انڈیا کے گوداموں سے کھانے کے اناج جاری کریں اور متاثرہ لوگوں کے لیے تمام ریاستوں اور مرکزی علاقوں کو مہیا کریں
* دوسرے ریاستوں میں پھنسے ہوئے تارکین وطن مزدوروں کو عارضی کیمپوں میں صحت کی دیکھ بھال، الاؤنس کا ایک پیکیج، کھانا اور رہائش فراہم کریں۔
* رضاکار تنظیموں کو کارکردگی اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے امدادی کام کرنے کی اجازت دیں
* رضاکاروں سے مربوط ہوں اور انھیں تمام تارکین وطن مزدوروں / غریبوں تک پہنچنے کے لیے کرفیو پاس اور حفاظتی سامان مہیا کریں
* صحت کے حق کو زندگی کے حقوق کا ایک لازمی جز اور ریاست کے آئینی ذمہ داری کے طور پر اپنے تمام شہریوں کو صحت کی اچھی سہولیات کی فراہمی کو برقرار رکھا جائے
* ملک میں صحت عامہ کی دیکھ بھال کے لیے جی ڈی پی کا 5 فیصد مختص کریں