تارکین وطن مزدوروں نے مبینہ طور پر دہلی میں تین شیلٹر ہاؤسز میں آگ لگا دی، چھ افراد گرفتار

نئی دہلی، اپریل 12: ہفتہ کے روز تارکین وطن مزدوروں شیلٹر ہوم کے عملے سے کھانے کو لے کر جھگڑے کے ایک دن بعد نئی دہلی کے کشمری گیٹ میں تین شیلٹر ہوم نذر آتش کردیے۔ پولیس نے بتایا کہ شیلٹر ہوم کے عملے نے جمعہ کے روز مزدوروں کو زدوکوب کیا، جس کے بعد چار مزدور یمنا ندی میں کود پڑے اور ان میں سے ایک ڈوب گیا۔ یہ شیلٹر لاک ڈاؤن کی وجہ سے پھنسے ہوئے تارکین وطن مزدوروں کو رہائش کرنے کے لیے قائم کیے گئے ہیں۔

پی ٹی آئی کے مطابق دہلی پولیس کے ایڈیشنل پبلک ریلیشن افسر انل متل نے کہا ’’چار سے پانچ افراد نے یمنا ندی میں چھلانگ لگائی۔ وہ تھوڑی دیر بعد ندی سے باہر آئے لیکن ان میں سے ایک شخص واپس نہیں آیا۔ بعد میں پولیس نے غوطہ خوروں کو بلایا لیکن وہ اس کا سراغ نہیں لگا سکے۔‘‘

ہفتہ کی صبح اس شخص کے جسم کو ندی سے باہر نکالا گیا تھا۔

ہفتہ کے روز مزدوروں نے ساتھی مزدور کی ہلاکت پر عملے کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ وہ مبینہ طور پر پرتشدد ہوگئے اور پولیس پر پتھراؤ کیا اور بعد میں شیلٹر ہاؤس کو جلا دیا۔ اس واقعے کے سلسلے میں چھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

فائر ڈپارٹمنٹ نے آگ بجھا دی اور کوئی زخمی نہیں ہوا۔ پولیس کے مطابق گرفتار افراد ان لوگوں میں شامل تھے جنھوں نے ہفتہ کے روز ہنگامہ برپا کیا۔

دی انڈین ایکسپریس کی خبر میں بتایا گیا ہے کہ آتشزدگی سے رہائشین کے کمبل اور ذاتی سامان جیسے کپڑے اور فون تباہ ہوگئے۔ حکومت مزدوروں کے لیے عارضی رہائش کا انتظام کر رہی ہے۔

شیلٹر ہومز چلانے والی نشو ترپاٹھی نے الزام لگایا کہ ہفتے کےروز دوپہر ایک پھل فروش کے آس پاس مزدوروں جمع ہو گئے اور معاشرتی فاصلاتی اصولوں پر عمل کرنے سے انکار کردیا۔ ترپاٹھی نے کہا ’’شہری دفاع کے رضاکاروں نے ان سے رکنے کو کہا اور لڑائی ہو گئی۔ وہاں دھکا مکی ہونے لگی اور ایک رضاکار زخمی ہو گیا۔‘‘

جمعہ کی رات بھی گجرات کے سورت شہر میں سیکڑوں تارکین وطن مزدور تنخواہوں اور اپنے گھروں کو واپس جانے کے لیے نقل و حمل کے انتظامات کے مطالبے پر سڑکوں پر نکل آئے تھے اور انھوں نے سبزیوں کی گاڑیوں کو آگ لگا دی اور املاک میں توڑ پھوڑ کی۔