بی جے پی ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ کی معطلی منسوخ، گوشا محل سے ملا ٹکٹ
حیدرآباد، 22 اکتوبر
بالآخر وہی ہوا جس کا اندازہ لگایا جا رہا تھا۔بی جے پی نے تمام تر اخلاقیات کو بالائے طاق رکھ کر اپنی اصل کی طرف لوٹی اور شدت پسند اور مسلم دشمنی ،اور اشتعال انگیزی کے لئے مشہور ٹی راجہ سنگھ کہ معطلی کو منسوخ کر کے انہیں انعام دے ہی دیا۔جی ہاں بی جے پی نے گوشا محل کے ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ کی معطلی منسوخ کر دی ہے۔ گوشا محل حلقہ سے تلنگانہ اسمبلی انتخابات کے امیدواروں کی پہلی فہرست میں ان کے نام کا اعلان کیا گیا ہے۔ ایم ایل اے راجہ سنگھ نے وزیر داخلہ امت شاہ، ریاستی صدر کشن ریڈی اور دیگر سینئر قائدین سے اپنی معطلی منسوخ کرنے پر اظہار تشکر کیا ہے۔ تلنگانہ میں انتخابات 30 نومبر کو ہوں گے اور ووٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو ہوگی۔
اپنی مسلم دشمنی اور اشتعال انگیز بیانات کی وجہ سے خبروں میں رہنے والے ٹی راجہ سنگھ نے کامیڈین منور فاروقی کے بارے میں ایک ویڈیو جاری کی تھی۔ اس میں انہوں نے کامیڈین منور فاروقی اور ان کی والدہ کے خلاف تبصرہ کیا تھا۔ اس ویڈیو میں اس نے پیغمبر اسلام کے بارے میں توہین آمیز کلمات کہے تھے۔ اس کے بعد اسے گرفتار کر لیا گیاتھا۔ بعد میں بی جے پی نے ہنگامے کے بعد پارٹی سے معطل کر دیاتھا۔
پولیس کے مطابق ٹی راجہ سنگھ نے 30 مارچ کو حیدرآباد میں منعقدہ رام نومی شوبھا یاترا جلوس میں اپنی تقریر کے ذریعے مختلف برادریوں کے درمیان امن اور ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کوشش کی تھی جس کے بعد افضل گنج پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ تلنگانہ ہائی کورٹ نے نومبر میں اسے اس شرط پر ضمانت دی تھی کہ وہ اشتعال انگیز تقاریر یا اشتعال انگیز سوشل میڈیا پوسٹس کرنا بند کردیں۔لیکن ان تمام اخلاقیات اور احکامات کو در کنار کرتے ہوئے ٹی راجہ سے آئے دن ملک بھر میں دورے کرکے عوامی اسٹیج سے مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز بیانات دیتا رہتا ہے ۔
اسمبلی انتخابات کے پیش نظر پہلے ہی اندازہ لگایا جا رہا تھا کہ بی جے پی ٹی راجہ سنگھ کی معطلی منسوخ کر کے انہیں ٹکٹ دے سکتی ہے اور ایسا ہی ہوا بی جے پی نے شدت پسند رہنما کی اشتعال انگیزی کا انعام دیتے ہوئے معطلی کو منسوخ کر دیا اور گوشا محل سے ٹکٹ بھی فراہم کر دیا ہے ۔