بہار میں ووٹر لسٹ ویریفیکیشن

دینی و ملی جماعتوں کی شہری فریضہ انجام دینے کی دردمندانہ اپیل

پٹنہ (دعوت نیوز ڈیسک )

بلاتفریق مذہب غریب اور کم پڑھے لکھے افراد کی ہرممکن مدد کریں
بی ایل او سے تعاون کے ساتھ سب کی شہریت کا تحفظ کریں
جیسا کہ آپ جانتے ہیں،بہار میں آئندہ ماہ نومبر میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ اس کے پیش نظر الیکشن کمیشن ووٹرلسٹ کا Special Intensive Revision یعنی خصوصی گہری نظر ثانی کروا رہا ہے۔ 28 جون، 2025 سے شروع ہوا یہ ریویژن 25جولائی، 2025 تک چلے گا۔ اتنے کم وقت میں بہار کے تقریباً 8 کروڑ ووٹروں کی ووٹر لسٹ کا revision اور verification ہونا ہے۔ اس پر اپوزیشن پارٹیاں اور سول سوسائیٹیاں سوال اٹھا رہی ہیں اور الیکشن کمیشن سے اپنا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ اتنی مختصر مدت میں ووٹر لسٹ کے ریویژن کا کام ممکن نہیں ہے جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں ووٹروں کا نام ووٹر لسٹ سے کٹ جائے گا اور لوگ ووٹ دینے کے آئینی حق سے محروم ہو جائیں گے۔
الیکشن کمیشن اپوزیشن پارٹیوں اور سول سوسائٹیوں کی درخواست پرکیا فیصلہ کرتا ہے، یہ کہنا مشکل ہے۔البتہ، ہم اپنے طور پر یہی کر سکتے ہیں کہ جتنا جلد ہو سکے، ووٹر لسٹ کے verification کے لیے فارم بھردیں اور اس کے ساتھ ضروری دستاویزات منسلک کر دیں۔اس کے لیے آپ سب چند باتوں پر توجہ دیں:
آپ جس بوتھ پر ووٹ ڈالتے آئے ہیں، وہاں کے بوتھ لیول افسر یعنی BLO سے رابطہ کریں۔ BLO کی ذمہ داری ہے کہ وہ گھر گھر جائے اور دو set میں فارم پُر کروائے۔
فارم کا ایک set آپ سے دستخط کراکر بی ایل او اپنے پاس رکھ لے گااور دوسرا set آپ کے حوالے کر دے گا۔ ضروری ہوا تو فارم پر پہلے سے موجود تصویر کوبی ایل اوupdate کر سکتا ہے۔ یعنی وہ آپ کی نئی تصویر خالی جگہ پر چسپاں کر دے گا۔اس کے لیے دو تصویریں پرنٹ کرواکے رکھ لیں۔
فارم کے ساتھ 11 طرح کی دستاویزات میں سے کوئی ایک دستاویز منسلک کرنا ہے۔ ان میں سے 5 دستاویزات عام ہیں جو ہیں:
1۔ پیدائش کا سرٹیفیکیٹ
2۔ پاسپورٹ
3۔ منظورشدہ بورڈ/یونیورسٹی سے جاری میٹریکولیشن/تعلیمی لیاقت کا سرٹیفیکیٹ
4۔ رہائش کا سرٹیفیکیٹ
5۔ او بی سی/ ایس سی/ ایس ٹی یا کسی ذات کا سرٹیفیکیٹ
یہ بات ذہن میں رکھیے کہ الیکشن کمیشن نے ووٹر وں کو تین کٹیگریوں یعنی اقسام میں تقسیم کیا ہے:
ایک وہ جس کی پیدائش یکم جولائی، 1987 سے پہلے ہوئی ہے۔
دوسری وہ جس کی پیدائش یکم جولائی، 1987 سے 2 دسمبر، 2004 کے درمیان ہوئی ہے۔
اور تیسری کٹیگری وہ ہے جس کی پیدائش 2 دسمبر 2004 کے بعد ہوئی ہے۔
جس کی پیدائش یکم جولائی 1987 سے پہلے ہوئی ہے، اس کواپنی پیدائش کی تاریخ یا مقام کی تصدیق کے لیے اوپر بتائی گئی کوئی ایک دستاویز کی کاپی منسلک کرنا ہوگا۔ دستاویز پر self-attested بھی لکھنا ہوگا۔
جس کی پیدائش یکم جولائی 1987 سے 2 دسمبر 2004 کے درمیان ہوئی ہے، اس کو اپنے والد اور والدہ میں سے کسی ایک کا self-attested دستاویز دینا ہوگا۔
جس کی پیدائش2 دسمبر 2004کے بعد ہوئی ہے اسے اپنی، اپنے والد اور اپنی والدہ سے متعلق اوپر بتائی ہوئی ہوئی پانچ میں سے کوئی ایک دستاویز دینا ہوگا۔ یعنی تینوں کی دستاویزات دینا ہوگا اور ہرایک دستاویز پر self-attested لکھنا ہوگا۔
یہاں ایک اور اہم بات کا ذکر ضروری ہے کہ جن لوگوں کے نام 2003 کے ووٹر لسٹ میں شامل ہیں اس ووٹر لسٹ کو الیکشن کمیشن نے اپنے ویب سائٹ پر جاری کر دیا ہے۔ویب سائٹ کا ایڈریس ہے: voterseci.gov.in
ویب سائٹ پر جاکر آپ اپنے ضلع، اسمبلی حلقہ اور بوتھ نمبر یا اپنے ووٹر آئی ڈی کارڈ کا نمبر اور ریاست بہار درج کریں گے، تب اس میں آپ کا نام نظر آجائے گا۔ لیکن اس کے باوجود آپ کو بی ایل او سے فارم لے کر بھرنا ہوگا اور بتائی ہوئی کوئی ایک دستاویز منسلک کرنا ہوگا۔
ایک اور قابل ذکر بات یہ ہے کہ جن کی بھی عمر 18 سال سے اوپر ہو چکی ہے، اور تین میں سے کسی بھی قسم میں شامل ہیں، وہ اپنا نام ووٹر لسٹ میں ضرور verify کرائیں کیوں کہ خدا نخواستہ ایسا نہیں ہوا تو ووٹر لسٹ سے نام کٹ جائے گا اور وہ شخص نہ صرف اس بار ووٹ ڈالنے سے محروم ہو جائے گا، بلکہ مستقبل میں اس کی شہریت بھی مشکوک قرار دی جا سکتی ہے۔
اس لیے آپ تمام لوگوں سے اپیل ہے کہ 25 جولائی سے قبل بی ایل او سے فارم لے کر ووٹر لسٹ میں اپنا نام ضرور verify کرا لیں۔
اس کام میں آپ دوسروں کی بھی بڑھ چڑھ کر مدد کریں، خواہ وہ کسی بھی مذہب اور ذات سے تعلق رکھتے ہوں۔ خاص کر ان لوگوں کی جو غریب، ان پڑھ یا کم پڑھے لکھے ہیں اور ان کے پاس کسی طرح کا کوئی ڈاکیومنٹ نہیں ہے۔ ایسے لوگوں کا ڈاکیومنٹ بنوانے اور فارم بھرانے میں بھی مدد کریں۔ اس کام میں BLO کی بھی مدد کریں کیوں کہ اس کے سر پر بھی بہت بڑی ذمہ داری ہے۔
اس کام کو انسانی جذبے اور کار خیر کی نیت سے بھی انجام دیں۔ اللہ تعالیٰ اس کا اجر عظیم دے گا۔
یا د رکھیے کہ نہ صرف ہمیں اپنی شہریت ثابت کرنا ہے بلکہ ہمارے بھائیوں اوربہنوں کی بھی شہریت کو محفوظ رکھنا ہے۔
یہ اپیل جاری کرنے والی دینی ملی جماعتوں میں امارت شرعیہ بہار اڈیشہ جھارکھنڈ، جمعیت علماء ہند بہار (الف) جمعیت علماء ہند بہار (میم) جماعت اسلامی ہندبہار، صوبائی جمعیت اہل حدیث بہار، مجلس علماء خطباء امامیہ بہار (شعیہ) اور آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت بہار (رجسٹرڈ) شامل ہیں۔

 

***

 


ہفت روزہ دعوت – شمارہ 13 جولائی تا 19 جولائی 2025