بنگلہ دیش نے ہندوستان سے مانگی غیر قانونی بنگہ دیشیوں کی فہرست
نئی دہلی: بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ اے کے عبدالمومن نے اتوار کو کہا کہ ان کے ملک نے ہندوستان سے گزارش کی ہے کہ اگر اس کے پاس وہاں غیر قانونی طور پر رہ رہے بنگلہ دیشی شہریوں کی فہرست ہے تو اس کو مہیا کرائے اور وہ ان کو لوٹنے کی منظوری دےگا۔
عبدالمومن نے میڈیا سے کہا ’’لیکن اگر ہمارے شہریوں کے علاوہ کوئی بنگلہ دیش میں گھستا ہے تو ہم اس کو واپس بھیج دیںگے۔‘‘
انہوں نے کہا ’’ہم بنگلہ دیشی شہریوں کو واپس آنے کی اجازت دیںگے کیونکہ ان کے پاس اپنے ملک میں داخل ہونے کا حق ہے۔‘‘ یہ پوچھے جانے پر کہ انھوں نے ہندوستان کا سفر رد کیوں کر دیا، عبدالمومن نے کہا کہ مصروف پروگرام اور غیر ملکی معاملوں کے ریاستی وزیر شہریار عالم اور ملک میں وزارت کے سکریٹری کی غیرموجودگی کی وجہ سے انھوں نے سفر رد کر دیا۔
نئی دہلی میں ذرائع نے بتایا کہ عبدالمومن اور وزیر داخلہ اسدالزماں خان نے پارلیمنٹ میں متنازع شہریت (ترمیم) بل کے پاس ہونے کے بعد پیدا ہوئے حالات کو دیکھتے ہوئے ہندوستان کا اپنا سفر ردکر دیا تھا۔
متنازع شہریت (ترمیم) بل 2019 کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے پاس کیے جانے کے بعد عبدالمومن نے کہا تھا کہ ان کے ملک میں اقلیتوں پر ظلم کے بارے میں ہندوستانی وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعے لگائے گئے الزامات بالکل غلط ہیں۔ عبدالمومن نے کہا کہ جس نے بھی یہ جانکاری دی ہے وہ صحیح نہیں ہے۔
مذہبی استحصال کے الزام پر انہوں نے کہا ’’ہمارے ملک کے کئی اہم فیصلے الگ الگ مذاہب کے لوگوں کے ذریعے لیے جاتے ہیں۔ ہم کبھی بھی کسی کو ان کے مذہب کے آئینے سے نہیں دیکھتے ہیں۔‘‘ مومن نے مزید کہا کہ بنگلہ دیش نے مضبوط مذہبی ہم آہنگی بنائے رکھی ہے اور یقینی بنایا ہے کہ تمام مذاہب کے پیروکاروں کے مساوی حقوق ہوں۔
(ایجنسیاں)