بنگلورو میں فلسطین حامی مظاہرین کے خلاف ایف آئی آر درج
کیوبن پارک پولیس نے مظاہرے کی پیشگی اجازت نہ لینے کا الزام عائد کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کی
نئی دہلی ،09نومبر :۔
فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف پوری دنیا میں مظاہرے کئے جا رہے ہیں اور معصوم فلسطینیوں کے درد و الم کے خلاف آواز اٹھائی جا رہی ہے مگر حیرت انگیز طور پر وطن عزیز میں فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ کرنے والوں کے خلاف حکومتی سطح پر کارروائی کی جا رہی ہے ۔ایک طرف حکومت فلسطینیوں کی امداد کے لئے امدادی سامان ارسال کر رہی ہے دوسری طرف ان کی حمایت میں مظاہرہ کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کر رہی ہے ۔
گزشتہ دنوں بنگلوروں میں بڑی تعداد میں مسلمان خواتین اور مرد نے فلسطین کی حمایت میں مظاہرے کئے جن کے خلاف اب بنگلورو پولیس نےایف آئی آر درج کی ہے ،
غزہ پر اسرائیل کی مسلسل بمباری کی مذمت کے لیے فلسطینی پرچم کے رنگوں میں ’تربوز‘ کا استعارہ استعمال کرتے ہوئے بنگلورو میں پرامن احتجاج میں حصہ لینے والے لوگوں کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی ہے۔
اتوار، 5 نومبر کو، مظاہرین کا ایک گروپ بنگلورو میں سینٹ مارکس روڈ پر باؤرنگ پیٹرول اسٹیشن کے قریب جمع ہوا۔ انہوں نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر "ابھی تک موجود تمام پھلوں میں سے، تربوز سب سے بہادر رہا ہے” اور "اب جنگ بندی” جیسے پیغامات پر فلسطین میں جاری تشدد کے خلاف اپنی مخالفت کا اظہار کرتے ہوئے جنگ بندی اور امن کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
بنگلورو میں کیوبن پارک پولیس نے مظاہرے میں شامل لوگوں کے خلاف مظاہرے کے لئے پیشگی اجازت نہ لینے کے قواعد کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کر لی ہے ۔
بنگلور کے کبن پارک پولیس اسٹیشن کی اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) لکشمی نے کہا، "اس میں سینکڑوں لوگوں نے حصہ لیا۔ کرناٹک ہائی کورٹ نے صرف بنگلورو کے فریڈم پارک میں احتجاج کی اجازت دی تھی۔ سینٹ مارکس روڈ پر ہونے والے احتجاج سے لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ ہائی کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کی گئی اس لئے ایف آئی آر کا اندراج ہوا۔ پولیس نے مظاہرین کے ہاتھوں پکڑے تختے بھی ضبط کر لیے۔ ایف آئی آر تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 1860 کی دفعہ 149، 188، 283، 290، اور 291 کے تحت درج کی گئی تھی۔