بدزبان رمیش بدھوڑی کو بی جے پی کی مسلم رہنما نے پارٹی سے نکالنے کا کیا مطالبہ
بی جے پی اقلیتی محاذ سے تعلق رکھنے والی ریاستی مجلس عاملہ رکن ڈاکٹر زینت انصاری نے قومی صدر جے پی نڈا کو خط لکھا
نئی دہلی ،29ستمبر :۔
لوک سبھا میں اپنی بدزبانی اور گالی گلوج کے بعد سرخیوں میں چل رہے رمیش بدھوڑی کو بھلے ہی پارٹی نے انعام کے طور پر راجستھان میں ٹونک ضلع کا انچارج بنا دیا ہو مگر ان کی بد زبانی پر خود بی جے پی میں موجود رہنماؤں نے آواز اٹھائی ہے ۔ ۔ بی جے پی کی ایک خاتون لیڈر نے بدھوڑی کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ رمیش بدھوڑی کے ذریعہ لوک سبھا میں بی ایس پی رکن دانش علی پر دیے بیان سے مایوس ہو کر زینت خاتون نے بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کو ایک خط لکھا ہے جس میں بدھوڑی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
نوئیڈا کی باشندہ اور بی جے پی اقلیتی محاذ سے تعلق رکھنے والی ریاستی مجلس عاملہ کی رکن ڈاکٹر زینت انصاری نے اپنے خط میں بی جے پی صدر سے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی کے خلاف سخت رویہ اختیار کرتے ہوئے کارروائی کی گزارش کی ہے۔ اس خط میں انھوں نے لکھا ہے کہ وہ پارٹی کی کارکن ہیں اور پارٹی کے ساتھ پورے بھروسہ کے ساتھ کھڑی ہیں۔ لیکن بیچ بیچ میں ایسی باتیں بھی سامنے آتی رہتی ہیں جو ہم مسلمانوں کے خلاف ہو جاتی ہیں۔ زینت انصاری خط میں لکھتی ہیں کہ ’’گزشتہ دنوں نئی پارلیمنٹ کے اندر ہمارے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی نے بی ایس پی رکن پارلیمنٹ دانش علی کے خلاف نازیبا اور غیر اخلاقی زبان کا استعمال کیا تھا۔ وہ بے حد قابل مذمت اور نازیبا ہے۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ ان کے دماغ میں مسلمانوں کے خلاف کتنی نفرت ہے۔‘‘
زینت انصاری نے کہا کہ جہاں ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی پسماندہ اور دیگر مسلمانوں کو آگے بڑھانے کا کام کر رہے ہیں، وہیں اس طرح کی بیان بازی بہت ہی نفرت انگیز ہے۔ انھوں نے پارٹی سے رمیش بدھوڑی کو نکالنے کی گزارش کی اور کہا کہ دہلی کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے آپسی بھائی چارہ کو ختم کرنے کا کام کیا ہے۔