بالآخر پروین شیخ کو ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑا
حماس سے متعلق سوشل میڈیا پوسٹ کو لائک کرنے کے الزام پر ہوئی برطرفی کی کارروائی ،دائین بازو کے نظریات کا حامی ویب سائٹ اوپ انڈیا نے بڑے پیمانے پر خبر نشر کر کے منفی ماحول تیار کیا
نئی دہلی ،08 مئی :۔
بالآخر پرویشن شیخ کو مبینہ طور پر حماس کی حمایت میں پوسٹ کو لائک کرنے پر ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑا ۔ اسکول انتظامیہ نے پروین شیخ کو خود استعفیٰ دینے کی ہدایت دی تھی، انتظار کے بعد انتظامیہ نے بر طرف کر دیا۔خیال رہے کہ اس معاملے میں دائیں باز و سے وابستہ او پ انڈیا ویب سائٹ کی ایڈیٹر نپور شرما نے پروین شیخ کے خلاف منفی پروپیگنڈہ تیار کیا تھا ۔
معاملہ ہے ممبئی کے ایک معروف تعلیمی ادارہ سومیا ودیا وہار اسکول کا ۔پروین شیخ اسکول کی پرنسپل تھیں ۔ وہ گزشتہ بارہ سال سے اسکول سے وابستہ تھیں،اور سات سال سے پرموشن کے بعد پرنسپل کے عہدے پر فائز تھیں اور اسکول کوبہتر طریقے سے چلا رہی تھیں۔
انہوں نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں مایوس ہوں کہ 12 سال ایمانداری سے کام کرنے کے باوجود اسکول انتظامیہ نے میرا ساتھ نہیں دیا۔ میرے خلاف سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مہم چل رہی تھی اور اسکول نے میرا ساتھ دینے کے بجائے ایک غیر ضروری اور بڑا فیصلہ کر لیا۔ یہ قدم سیاسی طور پر محرک معلوم ہوتا ہے۔
پروین شیخ گزشتہ 12 سال سے سومیا اسکول میں کام کر رہی تھیں۔ سات سال قبل پروموشن ملنے کے بعد وہ پرنسپل بنی تھیں۔ تب سے وہ اسی عہدے پر ہیں۔
لیکن حال ہی میں پروین شیخ کو سوشل میڈیا پوسٹ کو مبینہ طور پر لائک کرنے پر برطرف کر دیا گیا تھا۔ اسکول انتظامیہ نے اس حوالے سے بیان جاری کیا۔
اسکول انتظامیہ نے اپنے بیان میں کہا کہ پروین شیخ کی سوشل میڈیا سے متعلق سرگرمیاں ہمارے نوٹس میں آئی ہیں۔ یہ وہ چیزیں ہیں جن پر ہم یقین نہیں کرتے۔ ہم آزادی اظہار کی حمایت کرتے ہیں لیکن اس آزادی کو پوری ذمہ داری اور دوسروں کے احترام کے ساتھ استعمال کیا جانا چاہیے۔ اس معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے پروین شیخ کو اسکول سے نکالا جا رہا ہے۔
اسکول کے بیان کے مطابق ہم اپنی اقدار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ یہ ضروری ہے کہ نوجوانوں کو ایسے ماحول میں تعلیم دی جائے جو جامع ہو اور اتحاد کو فروغ دیتا ہو۔اسکول کے اس فیصلے سے پروین شیخ حیران ہیں۔
پروین شیخ نے کہا، ’’مجھے اپنی برطرفی کی اطلاع اسکول انتظامیہ کی بجائے سوشل میڈیا کے ذریعے ملی۔ برطرفی کا نوٹس مکمل طور پر غیر قانونی ہے اور ‘اوپ انڈیا’ کی نوپور شرما کے قابل اعتراض جھوٹ پر مبنی ہے۔ ایک اسکول پرنسپل کے طور پر میرا کام قابل تعریف رہا ہے۔ مجھے برطرف کرنا غلط اورناانصافی ہے۔انہوں نے کہا، "جو کچھ بھی ہوا ہے مجھے لگتا ہے کہ وہ سیاسی طور پر محرک ہے۔” مجھے ہندوستان کے آئین اور قوانین پر پورا بھروسہ ہے۔ میں فی الحال قانونی آپشنز پر غور کر رہی ہوں۔
پروین شیخ 12 سال سے اسکول میں ہیں اور ان میں سات سال سے پرنسپل ہیں۔ پروین شیخ کے بطور پرنسپل دور میں اسکول کو بہت سے اعزازات ملے ہیں۔
پروین کے مطابق گزشتہ دو سالوں میں سکول کے طلباء دسویں جماعت میں ٹاپر رہے ہیں۔ بہت سے طلباء نے 100 میں سے 100 نمبر بھی حاصل کیے ہیں۔اسکول کی ویب سائٹ کے مطابق پروین شیخ کے پاس انسانی ترقی میں ڈپلومہ اور تعلیمی انتظام میں ماسٹر ڈگری ہے۔