ای ڈی نے 9 ریاستوں میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا سے منسلک 26 مقامات کی تلاش لی، پی ایف آئی نے چھاپوں کو غیرمنصفانہ بتایا

نئی دہلی، دسمبر 3: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) سے منسلک نو ریاستوں کے 26 مقامات کی تلاشی لی۔ دریں اثنا پی ایف آئی نے چھاپوں کو "غیر منصفانہ تلاش” قرار دیتے ہوئے ان کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ تلاشیوں کا مقصد مرکز میں بی جے پی حکومت کے خلاف کسانوں کے احتجاج سے توجہ ہٹانا ہے۔

یہ تلاش PFI کے چیئرمین او۔ ایم۔ اے۔ سلام اور کیرالہ کے ریاستی صدر ناصرالدین ایلاماروم سمیت تنظیم کے اعلی ممبران کی رہائش گاہوں اور دفاتر میں کی گئی۔

ذرائع کے مطابق یہ تلاش پی ایف آئی کے فنڈز میں منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں ہوئی۔

تحقیقات سے متعلق ای ڈی کے حوالے سے آئی اے این ایس نے بتایا کہ ’’تمل ناڈو، کیرالہ، کرناٹک، راجستھان، بہار، اترپردیش، مہاراشٹر، مغربی بنگال، دہلی میں تلاشی لی جارہی ہے۔‘‘

ذرائع کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کی دفعات کے تحت ان ریاستوں کے کم از کم 26 مقامات پر تلاشی لی جارہی ہے تاکہ منی لانڈرنگ کے متعدد معاملات سے متعلق شواہد اکٹھے کیے جاسکیں۔

یہ کارروائی پی ایف آئی اور اس سے وابستہ افراد کے خلاف ایک مقدمے کی تحقیقات کا حصہ بتائی جا رہی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ کیرالہ میں ای ڈی نے پی ایف آئی کے قومی چیئر مین سلام کے رہائشی احاطے کی بھی تلاشی لی۔

معلوم ہو کہ ای ڈی شہریت ترمیمی قانون مخالف مظاہروں کو بڑھاوا دینے اور رواں سال فروری میں ہونے والے شمال مشرقی دہلی فسادات میں اس پی ایف آئی کے کردار کے مبینہ الزامات پر پی ایف آئی کے ’’مالی وسائل و روابط‘‘ کی تحقیقات کررہا ہے۔

اس سے قبل ای ڈی نے سال رواں ، کیرل اسٹیٹ بجلی بورڈ کے ایک سینئر معاون ، اور اس سال جنوری سے دہلی میں پی ایف آئی کے متعدد دیگر عہدیداروں کا بیان ریکارڈ کیا تھا۔

دریں اثنا ای ڈی کے ذریعے پی ایف آئی کے ساتھ بھیم آرمی کے مبینہ رابطوں کی بھی تحقیقات کی جا رہی ہے۔

ایجنسی نے 20 نومبر کو ایک ٹویٹ میں کہا تھا ’’ای ڈی کے ذریعے پی ایف آئی اور بھم آرمی کے مابین مالی رابطوں کی تحقیقات پی ایف آئی کے سینئر عہدیداروں سے حاصل شدہ مصدقہ شواہد کی بنا پر کی جا رہی ہے۔‘‘