ایک روپے جرمانہ ادا کروں گا لیکن سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول نہیں، نظر ثانی کا مطالبہ کروں گا: پرشانت بھوشن
نئی دہلی، 14 ستمبر: حقوق کے کارکن اور معروف وکیل پرشانت بھوشن نے آج کہا کہ وہ بینک ڈرافٹ کے ذریعے توہین عدالت کی مد میں ایک روپے کا جرمانہ ادا کریں گے، لیکن اس فیصلے کو قبول نہیں کریں گے۔
واضح رہے کہ جسٹس ارون مشرا کی سربراہی میں تین ججوں کے بنچ نے بھوشن کو سی جے آئی ایس اے بوبڈے اور چار سابق چیف جسٹس کے خلاف اپنے ٹویٹس کے ذریعے عدلیہ کو ’’بدنام کرنے‘‘ کے لیے 14 اگست کو توہین عدالت کا مجرم قرار دیا تھا۔ اور بعد میں سزا کے طور پر ایک روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا۔
انھوں نے کہا کہ انھیں ’’Truth Fund‘‘ کے قیام کے لیے بڑی تعداد میں لوگوں سے 1 روپے موصول ہوئے ہیں۔
بھوشن نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ وہ جرمانہ جمع کروانے جارہے ہیں، لیکن ’’اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو قبول کرتا ہوں۔‘‘
انھوں نے کہا کہ وہ آج جرمانہ جمع کریں گے لیکن وہ آج ہی توہین عدالت کے مقدمے میں فیصلے پر نظرثانی کے لیے درخواست دائر کرنے جارہے ہیں۔