ایم ٹی این ایل کے 13500 ملازمین نے وی آر ایس کے لئے درخواست دی
بی ایس این ایل کے معاملے میں ابھی تک 77000 ملازمین وی آر ایس کے لئے درخواست دے چکے ہیں۔ ایم ٹی این ایل کو پچھلے دس میں سے نو سال نقصان ہوا ہے۔ بی ایس این ایل بھی 2010 سے گھاٹے میں ہے۔ دونوں کمپنیوں پر 40000 کروڑ روپے کا قرض ہے۔
ایم ٹی این ایل
نئی دہلی: پبلک سیکٹر کی ٹیلی کام کمپنی مہانگر ٹیلی فون نگم لمیٹڈ (ایم ٹی این ایل) کی رضاکارانہ سبکدوشی اسکیم (وی آر ایس) کے لئے 13500 ملازمین نے درخواست دی ہے۔ کمپنی نے وی آر ایس اسکیم کا اعلان حال میں کیا تھا۔ اس سے پہلے ایک دیگر سرکاری ٹیلی کام کمپنی بھارت سنچار نگم لمیٹڈ (بی ایس این ایل) کی وی آر ایس اسکیم کے تحت بھی ہزاروں ملازمین نے درخواست دی تھی۔
شروعات میں ایم ٹی این ایل کا اندازہ تھا کہ اس کے 13500 ملازمین اس اسکیم کا آپشن چنیںگے۔ لیکن اب تک 13532 ملازمین نے وی آر ایس کے لئے درخواست دے چکے ہیں۔ ابھی اس اسکیم کو بند ہونے میں تقریباً دو ہفتے کا وقت بچا ہے۔ ایم ٹی این ایل کے چیئر مین اور منیجنگ ڈائریکٹر سنیل کمار نے بدھ کو کہا، ‘ وی آر ایس کے لئے کافی اچھا رد عمل ملا ہے۔ اب تک 13532 ملازمین وی آر ایس کے لئے درخواست دے چکے ہیں۔ ہمارا اندرونی ہدف 13500 کا تھا۔ ‘
کمار نے کہا کہ اس اسکیم میں جتنا ممکن ہوگا اتنے ملازمین کو شامل کرنے کی کوشش کی جائےگی۔ انہوں نے کہا، ‘ وی آر ایس کے لئے درخواست کی تاریخ ختم ہونے سے پہلے 14500 سے 15000 ملازمین اس کے لئے درخواست دیںگے۔ ‘ انہوں نے بتایا کہ کل ملا کر کمپنی کے 16300 ملازمین اس کے اہل ہیں۔
وہیں بی ایس این ایل کے معاملے میں ابھی تک 77000 ملازمین وی آر ایس کے لئے درخواست دے چکے ہیں۔ معلوم ہو کہ ایم ٹی این ایل کو پچھلے دس میں سے نو سال نقصان ہوا ہے۔ بی ایس این ایل بھی 2010 سے گھاٹے میں ہے۔ دونوں کمپنیوں پر 40000 کروڑ روپے کا قرض ہے۔ اس میں سے آدھا اکیلے ایم ٹی این ایل پر ہے۔
حکومت نے پچھلے مہینے بی ایس این ایل اور ایم ٹی این ایل کے لئے 69000 کروڑ روپے کے پیکیج کا اعلان کیا تھا۔ اس میں گھاٹے میں چل رہی دونوں سرکاری ٹیلی کام کمپنیوں کا انضمام، ان کی جائیدادوں کے لیے بازار تیار کرنا اور ملازمین کو وی آر ایس دینا شامل ہے۔ اس قدم کا مقصد انضمام کے بعد کی اکائی کو دو سال میں فائدے میں لانا ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)