ایس بی آئی نے 6128 کروڑ کا الیکٹورل بانڈ فروخت کیا، ممبئی وکولکاتا میں سب سے زیادہ خریداری

ملک کے سب سے بڑے سرکاری بینک اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے مارچ 2018 سے اس سال اکتوبر تک کل 12314 الیکٹورل بانڈ فروخت کیے ہیں جن کی قیمت 6128 کروڑ روپے ہے۔

اے ڈی آر ایک غیر جانبدار اور غیر سرکاری ادارہ ہے جو انتخاب اور سیاسی اصلاحات کے لیے کام کرتی ہے۔ غور طلب ہے کہ موجودہ حکومت نے گزشتہ سال یکم مارچ کو الیکٹورل بانڈ لانچ کیے تھے۔ سرکار نے ان بانڈس کو سیاسی پارٹیوں کو ملنے والے نقد چندہ کے متبادل کی شکل میں پیش کیا تھا۔ دلیل یہ دی گئی تھی کہ اس سے انتخابی فنڈنگ (سیاسی پارٹیوں کو ملنے والا چندہ) میں شفافیت آئے گی اور انتخابات میں کالے دھن کے استعمال کو روکا جا سکے گا۔ حکومت نے اس سال جنوری میں الیکٹورل بانڈ اسکیم کو اس سال جنوری میں نوٹیفائی کیا تھا۔

اس منصوبہ کے تحت کوئی بھی ایک ہزار روپے سے لے کر ایک کروڑ روپے تک کے بانڈ خرید سکتا ہے۔ ان بانڈس کی فروخت ہر سہ ماہی میں دس دن کے لیے کی جاتی ہے، جب کہ لوک سبھا انتخابات کے لیے اسے ایک مہینے کے لیے کھولا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ان بانڈ کی فروخت پر حکومت اپنی طرف سے کوئی بھی مدت طے کر سکتی ہے۔ خریدنے کے بعد ان بانڈ کی مدت 15 دن کی ہوتی ہے۔

لوک سبھا یا اسمبلی انتخابات میں کم از کم ایک فیصد ووٹ حاصل کرنے والی رجسٹرڈ سیاسی پارٹیوں کو ان بانڈ کے ذریعہ چندہ دیا جا سکتا ہے۔ ضابطوں کے مطابق ان بانڈ کو ہندوستان کا کوئی بھی شہری یا کوئی بھی رجسٹرڈ ادارہ جو ہندوستان میں موجود ہو، خرید سکتی ہے۔ ان بانڈ کو فروخت کرنے کا حق صرف اسٹیٹ بینک کے پاس ہے۔ اسٹیٹ بینک ہی ان بانڈ کو اپنی 29 رجسٹرڈ برانچ کے ذریعہ کیش کر سکتی ہے۔ ان میں سے کچھ برانچ دہلی، کولکاتا، ممبئی، گاندھی نگر، چنئی، چنڈی گڑھ، رانچی اور بنگلورو میں ہیں۔

مہاراشٹر اور ہریانہ اسمبلی انتخابات سے پہلے حکومت نے اسٹیٹ بینک کو الیکٹورل بانڈ کی 12ویں قسط جاری کرنے کو رجسٹرڈ کیا تھا، تاکہ سیاسی پارٹیوں کو چندہ مل سکے۔ اس کے تحت بینک نے یکم سے 10 اکتوبر کے درمیان الیکٹورل بانڈ کی فروختگی کی تھی۔