اپنا سیٹلائٹ لانچ کرے گی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی،تیاری جاری

نئی دہلی ،29 اکتوبر:۔

ہندوستان کے مشن چندریان تھری کی چاند پر کامیاب لینڈنگ میں علی گڑھ مسلم یونیور سٹی کے سابق طلبا نے بھی اہم کردار ادا کیا تھا ۔ اس وقت پوری دنیا میں اے ایم یو کے طلباء کی تعریف کی گئی تھی اور اسرو کے ساتھ مل کر جو انہوں نے کارنامہ انجام دیا تھا اس کی سراہنا کی گئی تھی ۔ اب  علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) نے خود اپنا پرائیویٹ سیٹلائٹ لانچ کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے ۔ اس سلسلے میں اپنے خلائی پروگرام پر کام شروع کر دیا ہے۔ اسے  خلائی محکمہ کے تحت کام کرنے والے انڈین نیشنل اسپیس پروموشن اینڈ اتھارٹی سینٹر (ان-اسپیس) نے منظور کیا ہے۔ اس پروجیکٹ میں پہلے سیٹلائٹ پروگرام ‘ایس ایس اے ایم یو اے ٹی’ کی تیاری شامل ہے۔ جس کا نام اے ایم یو کے بانی سر سید احمد خان کے نام پر رکھا گیا ہے۔ ایس ایس ایم ایم یو ایس اے ٹی ایک نینو سیٹلائٹ پروجیکٹ ہے جو ایم ایم یو روبو کلب کے تحت نومبر 2021 میں شروع ہوا تھا۔

اطلاعات کے مطابق سیٹلائٹ ایک 3یو کیوب سیٹ ہے جس کے متعدد مقاصد ہیں، بشمول سیٹلائٹ امیجری کا استعمال کرتے ہوئے ہندوستان کے غریب ترین اضلاع میں معاشی ترقی کا مطالعہ کرنا اور تیزی سے ملٹی میڈیا ٹرانسمیشن کے لیے اندرون ملک تیار کردہ امیج کمپریشن ٹیکنالوجی کا اطلاق کرنا۔

ایس ایس اے ایم یو ایس اے ٹی کی منظوری، رجسٹریشن، فریکوئنسی مختص کرنے اور لانچ کرنے کے منصوبے کو جنوری 2023 میں ان اسپیس میں جمع کرایا گیا تھا۔

ستمبر 2023 میں ان اسپیس ڈائریکٹر ڈاکٹر پی کے جین کی سربراہی میں اسٹوڈنٹ سیٹلائٹ کمیٹی نے ڈیزائن کا جائزہ لیا اور اس شرط کے ساتھ تجویز کی منظوری دی کہ اے ایم یو ایس ایس اے ایم یو سیٹ کی تیاری سے لے کر زمین کے نچلے مدار میں لانچ ہونے تک تمام سرگرمیوں کے لیے ان-اسپیس کے ساتھ ایک معاہدہ مفاہمت (ایم او یو) پر دستخط کرے گا۔

پروجیکٹ میں شامل طلباء کی ٹیم کی قیادت پورتی وارشنے   اور ڈاکٹر سی اے کر رہے ہیں۔ پربھاکر (سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر، اسرو) اور فراز احمد (2013 بیچ کے سابق طالب علم) رہنمائی کر رہے ہیں۔ پروجیکٹ کو اسرو کے ساتھ کام کرنے والے اے ایم یو کے سابق طلباء اور دنیا بھر کے بہت سے صنعتی ماہرین سے تکنیکی مدد ملی ہے۔