آئی یو ایم ایل نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف درخواستوں کی سماعت مکمل ہونے تک این آر سی اور این پی آر پر روک لگانے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی
نئی دہلی، جنوری 16— انڈین یونین مسلم لیگ (IUML) نے مرکزی عدالت سے درخواست کی کہ وہ مرکزی حکومت سے یہ واضح کرے کہ آیا ملک بھر میں شہریوں کا قومی رجسٹر (NRC) تیار ہوگا اور کیا این پی آر این آر سی سے منسلک ہے؟ پارٹی نے اس وقت تک این پی آر / این آر سی کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے جب تک کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف درخواستیں اعلی عدالت میں زیر سماعت ہیں۔
اگرچہ حکومت نے کہا ہے کہ وہ این آر سی نہیں لائے گی اور این آر سی اور این پی آر کے درمیان کوئی ربط نہیں ہے لیکن متعدد جماعتوں اور انسانی حقوق کے گروپوں نے نشاندہی کی ہے کہ این پی آر این آر سی کا پیش خیمہ ہے۔ ملک بھر میں ہونے والے زبردست مظاہروں کے درمیان حکومت نے کہا کہ سی اے اے کا این آر سی یا این پی آر سے کوئی تعلق نہیں ہے لیکن مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پہلے بھی کیمرے پر کہا ہے کہ سی اے اے پہلے آئے گا اور پھر این آر سی۔
آئی یو ایم ایل نے اپنی تازہ درخواست میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے مختلف مواقع پر دیے گئے بیانات کا حوالہ دیا ہے کہ سی اے اے این آر سی سے متعلق ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے ’’مرکزی وزیر داخلہ نے متعدد بار بیانات اور تقریریں کیں جن میں کہا گیا ہے کہ NRC کو پورے ہندوستان میں نافذ کیا جائے گا۔ مثال کے طور پر 1 مئی 2019 کو مغربی بنگال کے بونگاؤن میں ایک تقریر میں انھوں نے سی اے اے اور این آر سی کو منسلک کیا اور کہا کہ این آر سی کو پورے ملک میں نافذ کیا جائے گا۔‘‘
تاہم وزیر داخلہ کے بیانات کے برخلاف وزیر اعظم نے 22.12.2019 کو راملیلا میدان میں اپنی تقریر میں کہا ہے کہ ملک گیر این آر سی کا کوئی منصوبہ نہیں تھا۔
یونین نے درخواست میں کہا کہ وزرا کی طرف سے دیے گئے اس طرح کے متضاد بیانات سے لوگوں میں بڑے پیمانے پر الجھن اور خوف و ہراس پھیل رہا ہے۔ اس لیے جواب دہ یونین کو اپنے موقف کو واضح کرنا چاہیے اور مذکورہ این آر سی اور این پی آر کے سلسلے میں کسی بھی کارروائی کو اس وقت تک روکنا چاہیے جب تک کہ موجودہ درخواست اس معزز عدالت کے سامنے زیر التوا نہ رہ جائے۔
IUML کی مانگیں:
– عدالت جواب دہندگان یونین آف انڈیا کو یہ واضح کرنے کی ہدایت کرے کہ این آر سی اور این پی آر آپس میں منسلک ہیں یا نہیں۔
– یونین کو یہ واضح کرنے کی ہدایت کریں کہ کیا NRC تیار کی جائے گی اور اس کی مشق پورے ہندوستان میں نافذ کی جائے گی؟
– مرکزی حکومت کو این آر سی اور این پی آر کی مشقوں پر روک لگانے کی ہدایت کی جائے جب تک کہ موجودہ رٹ اس معزز عدالت کے سامنے زیر التوا ہے۔
واضح رہے کہ IUML نے دسمبر میں ہی CAA کے خلاف درخواست دائر کردی تھی۔ کیرالہ سے تعلق رکھنے والی سیاسی جماعت نے گذشتہ ماہ متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کے جواز کو چیلنج کرنے کے لیے ایک درخواست دائر کی تھی۔
آئی یو ایم ایل پہلی پارٹی تھی جس نے سی اے اے کے خلاف عدالت عظمی سے رجوع کیا، یہاں تک کہ اس قانون کو صدارتی منظوری حاصل ہونے سے پہلے ہی پارٹی نے عدالت کا رخ کر لیا تھا۔
سپریم کورٹ 22 جنوری کو متنازعہ قانون کے خلاف 60 کے قریب درخواستوں کی سماعت کرے گی۔