اورنگزیب پر واٹس ایپ اسٹیٹس لگانے پرمہاراشٹر میں کیس درج
پولیس کے مطابق اس شخص نے مبینہ طور پر اپنے واٹس ایپ اسٹیٹس پر شہنشاہ اورنگزیب کی تعریف کی تھی
کولہاپور،20 مارچ :۔
ملک میں بی جے پی کی حکومت کی آمد کے بعد مسلم حکمرانوں خاص طور پر مغل حکمرانوں کے خلاف ایسی مہم شروع کی گئی ہے کہ کسی مغل حکمراں کی تعریف کرنا تو دور اپنے سوشل میڈیا پر اس کا اسٹیٹس لگانا بھی اب جرم کے زمرے میں شامل ہو گیا ہے اور تعجب تو یہ ہے کہ صرف اسٹیٹس لگانے کو مذہب کی توہین قرار دیا جا رہا ہے ۔ایک ایسا ہی معاملہ مہاراشٹر میں پیش آیا ہے جہاں اورنگزیب پر واٹس ایپ اسٹیٹس لگانے پر ایک مسلم شخص کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے ۔رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ گزشتہ 16 مارچ کا ہے ۔ مہاراشٹر کے کولہاپور ضلع میں اقلیتی برادری کے ایک شخص کے خلاف اتوار کو ایک کیس درج کیا گیا ،اس پر الزام عائد کی اگیا کہ اس نے مبینہ طور پر مغل بادشاہ اورنگزیب کی اپنے واٹس ایپ اسٹیٹس پر تعریف کی تھی۔
پولیس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ایک شکایت کی بنیاد پر، دفعہ 295 (کسی بھی طبقے کے مذہب کی توہین کے ارادے سے عبادت گاہ کو نقصان پہنچانا یا اس کی بے حرمتی کرنا) اور تعزیرات ہند کی دیگر متعلقہ دفعات کے تحت وڈگاؤں پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ اس شخص نے مبینہ طور پر اپنے واٹس ایپ اسٹیٹس پر شہنشاہ اورنگزیب کی تعریف کی تھی اور یہ 16 مارچ کو سامنے آیا تھا۔رپورٹ کے مطابق اس معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے، اہلکار نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ سوشل میڈیا پر کسی بھی مذہب کے بارے میں کوئی توہین آمیز تبصرہ پوسٹ نہ کریں۔
واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے حال ہی میں مہاراشٹر کے شہر اورنگ آباد کا نام تبدیل کر دیا ہے جو مغل بادشاہ اورنگزیب کے نام سے موسوم تھا۔شہر کا نام تبدیل کرنے کے خلاف بڑی تعداد میں لوگوں نے احتجاج بھی درج کرایا تھا۔